لاہور‘ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) مولانا فضل الرحمن نے پی ڈی ایم کی سربراہی چھوڑنے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیکر یکسر مسترد کردیا ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مختلف چینلز پر میری سربراہی سے متعلق چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ نواز شریف اور آصف علی زرداری سے ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ پی ڈی ایم متحد اور متفق ہے لیکن افواہیں پھیلانے والے غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔ پی ڈی ایم کی تحریک نے 70 فیصد مقاصد پورے کرلئے ہیں اور 4 فروری کو سربراہی اجلاس میں مزید اہم فیصلے ہوں گے۔ دوسری طرف نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اتحاد کی سربراہی چھوڑنے کی دھمکی دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے آصف زرداری اور نواز شریف کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے دونوں شخصیات سے شکوہ کیا ہے کہ اگر بلاول بھٹو اور مریم نواز نے خود فیصلے کرنے ہیں تو انہیں سربراہی کیوں دی گئی؟ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز اپوزیشن اتحاد کے فیصلے تنہا کر رہے ہیں، دیگر جماعتوں کے رہنمائوں کے بھی اس پر شدید تحفظات ہیں۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے شکوہ کیا کہ ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان پی ڈی ایم کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا جبکہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان میڈیا میں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ اپنے فیصلے پی ڈی ایم پر مسلط کر رہے ہیں۔ طے ہوا تھا کہ ہر فیصلہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی جماعتوں کو خدشات ہیں کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ انہیں استعمال کر رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی مولانا فضل الرحمن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی شخصیت ہی ان حالات میں پی ڈی ایم کو آگے لے کر چل سکتی ہے۔ آئندہ آپ کو شکایت نہیں ملے گی، ہر فیصلہ مشاورت سے ہوگا۔علاوہ ازیں اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس چار فروری کو اسلام آباد میں ہو گا۔ صدارت پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں لانگ مارچ کی حکمت عملی اور شیڈول کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔