ترکی اور پائما میں یارن، فیبرک، ٹیکسٹائل صنعت کو فروغ دینے پر اتفاق 

کراچی(کامرس رپورٹر)کراچی میں ترکی کے قونصلیٹ اور پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) کے مابین دوطرفہ تجارتی وسرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا ہے اس حوالے سے معیشت کے مختلف شعبوں باالخصوص سرمایہ کاری م کی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی اورتجارتی وفود کے تبادلے پر بھی توجہ دی جائے گی۔ترک کمرشل اتاشی ایوب یلدرم نے پائماکے دفتر کا دورہ کرتے ہوئے اجلاس سے خطاب میں یارن کے تاجروں کو اپنے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔اس موقع پر قونصلیٹ کے اراکین ،پائما کے سینئر وائس چیئرمین محمد حنیف لاکھانی، وائس چیئرمین فرحان اشرفی، سینئر ممبران خورشید اے شیخ، ایم اسلم موٹن، ایم ثاقب گڈلک، دانش حنیف، خرم بھرارا، سہیل نثار، وحیدعمر، عبداللہ نعیم، الطاف ہارون، ایم انیس مانڈویہ ودیگربھی موجود تھے۔ترک کمرشل اتاشی ایوب یلدرم نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان مجوزہ آزاد تجارتی معاہدہ اور مفاہمت نامہ دوطرفہ تجارت میں اہم ترقی ہے جس سے دونوں ممالک فائدہ اٹھاتے ہوئے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں اور اپنی معیشتوںکو مزید مستحکم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی سافٹ ویئر انڈسٹری کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے خواہش ظاہر کی کہ ترکی پاکستان کی سافٹ ایئر انڈسٹری کی مہارت سے مستفید ہوسکتا ہے جبکہ ہم یارن، فیبرک اور ٹیکسٹائل صنعت کو فروغ دینے کے لیے بھی مل جل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ترک کمرشل اتاشی نے پائماکے مطالبات کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ سہ ماہی بنیاد پر دونوںملکوں کے تاجروں کے مابین ملاقاتوںکا اہتمام کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کووڈ۔19 کے بعدصورتحال کی بہتری کے ساتھ ہی ترکی اور پاکستان کے تاجروں کے مابین بزنس ٹو بزنس میٹنگزبھی منعقد کی جائیں گے۔انہوں نے ایگزیکٹیو کمیٹی کے سوالات کے جواب میں کہاکہ ترکی میں بزنس آفس کھولنے کے لئے پاکستانی تاجر برادری کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا گا اور یہ دونوں ملکوںکے مابین اسٹریٹجک اکنامک فرنٹ(ایس ای ایف) کے تحت ایک اہم اقدام ہوگا۔پائما کے سینئر وائس چیئرمین محمد حنیف لاکھانی اور وائس چیئرمین فرحان اشرفی نے ترک کمرشل تاشی سے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے ، یارن سے وابستہ تاجروں کو ویزہ سمیت ترکش مارکیٹوں تک باآسانی رسائی یقینی بنانے کے حوالے سے قونصلیٹ کے کردار کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ترکی کے اکنامک زون ،بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دی جانے والی مراعات سے متعلق تفصیلات کا تبادلہ کیا جائے اور یارن، گارمنٹس ، ٹیکسٹائل مینوفیکچررز، درآمد کنندگان و برآمد کنندگان کی تفصیلات کا بھی تبادلہ کیا جائے نیز ترکی میں کاروباری دفاتر کے قیام کا طریقہ کار بھی بتایا جائے اورترکی اور پاکستان کے مابین تجارتی وفود کے متواتر تبادلے کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ دونوں ملکوں کے مابین دوستانہ، تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مستحکم کیا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن