اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکریٹری اور کنوینر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری، اسد عزیز، شہزاد عباسی، راجہ جاوید، احمد خان، راجہ خرم نیاز، چوہدری عبدالغفار، سید الطاف حسین شاہ، اختر عباسی اور عرفان چودھری نے کہا ہے کہ آج کل یونین کونسلز نے بورڈ ٹیکس اور ٹریڈ لائسنس کے نوٹس جاری کرنا شروع کردیئے ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، یہ اختیار صرف ایم سی آئی میں ڈی ایم اے کے پاس ہے۔ سی ڈی اے مجسٹریٹ کی تعیناتی صرف سی ڈی اے کے لیے ہے جبکہ ایم سی آئی کے چالان کی سماعت ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی اور غیر قانونی ہے اور ان کی طرف سے تاجروں کو کیے جانے والے بھاری جرمانے اختیارات سے تجاوز ہے۔ جب تک ایم سی آئی کے ساتھ معاملات طے نہیں ہو جاتے کوئی تاجر مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہیں ہوں گا اور ان کی طرف سے جاری سمن نظر انداز کیے جائیں گے۔ میجسٹریٹ نے جرمانے کی رقم میں ازخود اضافہ کیا ہے جبکہ یہ اختیار اسلام آباد کے لیے صرف قومی اسمبلی کے پاس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے چھوٹے تاجروں کے لیے ٹریڈ لائسنس اور بورڈ ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر ڈی ایم اے نے عملدرآمد نہیں کیا اور اب تو یونین کونسلز نے بھی نوٹس جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی اور ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی حمزہ شفقات سے معاملہ حل کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ تاجروں کو احتجاج کے لیے مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے تمام تاجروں سے کہا کہ بات چیت کا رزلٹ آنے تک کسی مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ ہوں اگر کوئی مارکیٹ میں آ کر تنگ کرے تو فوری طور پر مطلع کیا جائے۔