تجزیہ: محمد اکرم چودھری
پاکستان تحریک انصاف چودھری شجاعت حسین کے مشورے پر عمل کرے تو مشکلات سے نکلنے کی امید پیدا ہو سکتی ہے۔ پی ٹی آئی اگر مسائل حل کرنا اور عوامی توقعات پر پورا اترنا چاہتی ہے تو اسے ناصرف چودھری شجاعت کی طرف سے عوامی مسائل حل کرنے پر عمل کرنا ہو گا بلکہ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی سے مشاورت کا آغاز بھی کرنا ہو گا۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ چودھری شجاعت حسین سینئر، زیرک اور عام آدمی کا درد رکھنے والے سیاستدان ہیں۔ وہ ناصرف بہتر گفتگو کرتے ہیں بلکہ نہایت سلجھے انداز میں مسائل کو بیان کرنے اور مثبت انداز میں آگے بڑھنے کے لیے رہنمائی بھی کرتے ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین کہتے ہیں کہ آج کل نوازشریف کے آنے جانے کی فکر لگی ہے کچھ بھی کرلیں وہ واپس نہیں آئیں گے۔ یہ سال کام کرنے کا ہے اگر ایسے کاموں میں لگے رہے تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے، کوئی پارٹی یا لیڈر پارلیمنٹ میں مہنگائی کے خاتمے کیلئے مثبت پلان دے تو اس کی بات سنیں۔ چودھری شجاعت حسین نے حکومت کو بہت اچھا مشورہ دیا ہے۔ گذشتہ کئی ماہ سے مسلسل عوامی مسائل اور مہنگائی پر حکومت کو آگاہ کر رہا ہوں لیکن پاکستان تحریکِ انصاف کی بدقسمتی ہے کہ انہوں نے اپنے ہی قابل، سمجھ بوجھ رکھنے اور مسائل حل کرنے کی اہلیت کرنے والے لوگوں کو سائیڈ لائن کر کے اپنی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ حکومت بات چیت کے دروازے بند کر چکی ہے۔ اچھی گفتگو، مناسب مشاورت اور عوامی بات کرنے والوں کے لیے دروازے بند کر چکی ہے۔ یہ کام کرنے کی وجہ سے حقائق تک پہنچنا ممکن نہیں رہا۔ حالانکہ کم از کم مشاورت سے تصویر کا دوسرا رخ سامنے آتا رہتا ہے اور کہیں نہ کہیں سے ایسی بات سامنے آتی ہے جس سے ملک و قوم کا فائدہ ہو، مشاورت جمہوریت کا حسن اور کامیابی کی کنجی ہے۔ حکومت نے فیصلہ تو اپنی مرضی سے کرنا ہے لیکن مشاورت سے کبھی کبھی سوچ تبدیل بھی ہوتی ہے اور بہتر راستے کے انتخاب میں مدد ملتی ہے لیکن شاید پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت مشاورت پر یقین نہیں رکھتی۔ انہوں نے جہانگیر ترین اور علیم خان جیسے قابل لوگوں کو غیر فعال کیا اور چودھری برادران کا امیج خراب کرنے کی ہر ممکن کوشش کے بعد سب سے پہلے اپنا نقصان کیا ہے۔
شجاعت کے مشورے پر عمل تحریک انصاف کیلئے مشکلات سے نکلنے کی امید
Jan 28, 2022