راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا ہے کہ ہمیں آپس میں رشتہ بنانا ہے اور مضبوط ہوکر آگے بڑھنا ہے۔ راولپنڈی بار سے کبھی کوئی ناخوشگوار طرز عمل کی شکایت نہیں ملی۔ جس ملک کی عدلیہ مضبوط ہو اس پر کوئی آنچ نہیں آسکتی۔ عدلیہ کو تحفظ دینے کا نعرہ لگانے کی بجائے عملی طور پرکرکے دکھانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ڈر اور خوف اپنوں سے ہے، جھگڑوں والی باتیں ختم کردینی چاہئیں۔ بطور چیف جسٹس وکلاء اور میرے درمیان باپ بیٹے کا رشتہ ہے۔ وکلاء نے جوڈیشل سسٹم میں رہتے ہوئے ججوں کو عزت دینی ہے اور ججوں نے ان سے شفقت برتنی ہے۔ یہ رشتہ قائم ہوجائے تو دنیا کی کوئی طاقت سسٹم کو مضبوط ہونے سے نہیں روک سکتی۔ میرے راولپنڈی بار سے محبت کے رشتے ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو ہائیکورٹ بار راولپنڈی کی تزئین و آرائش اور بار کے زیراہتمام پولیس خدمت مرکز کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہائیکورٹ بار کے صدر سردار عبد الرازق خان اور سیکرٹری جنرل شاہد شہزاد بھٹی نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں جسٹس صداقت علی خان، جسٹس مرزا وقاص رئوف، جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی، جسٹس چوہدری عبدالعزیز، جسٹس جواد حسن کے علاوہ وکلاء رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ ہائیکورٹ بار کے صدر نے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی سے درخواست کی کہ آئندہ ججز تعیناتی میں راولپنڈی بار کو پچاس فیصد حصہ دیا جائے۔ تقریب کے آخر میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو یادگاری شیلڈ اور گلدستہ پیش کیا گیا۔ چیف جسٹس نے پولیس خدمت سنٹر کا افتتاح بھی کیا۔