راولپنڈی(جنرل رپورٹر)وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی کی زیر صدارت میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویڑن اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی قیادت میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو مکمل طورپر فعال کردیا گیاہے تاکہ مقامی سطح پر مسائل بروقت حل ہوسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی میٹنگ کا مقصد محکمہ زراعت جنوبی پنجاب کی کارکردگی کا جائزہ لینا، درپیش مسائل کے متعلق آگاہی اور ا ن کے حل کیلئے لائحہ عمل طے کرنا ہے۔ آئندہ ہر پندرہ روز بعد کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس موقع پر بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر زرعت کو بتایا گیا کہ پنجاب میں کل 62 ہزار کھالہ جات میں سے 33 ہزار کھالہ جات جنوبی پنجاب میں ہیں جن کی اصلاح و تعمیر پر کام جاری ہے۔ آئندہ 4 سال کیلئے جنوبی پنجاب میں 4 ہزار نئے کھالے بنائے جائیں گے جن کیلئے 51 ارب روپے کا پراجیکٹ بنایا جارہا ہے۔ اس منصوبہ سے ایسے کھالہ جات جو 20 سال تک اپنی لائف مکمل کرچکے ہیں ان کی اصلاح بھی شامل ہے۔ وزیر زراعت نے ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ جنوبی پنجاب کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بنک کے تعاون سے مکمل ہونے والے آبپاش زراعت کی ترقی کے منصوبے (PIPIP) کی مکمل رپورٹ مرتب کرکے پیش کی جائے تاکہ پتا چلایا جاسکے یہ منصوبہ کتنا فائدہ مند رہا اور اس سے پانی کی کتنی بچت ہوئی۔ انہوں نے محکمہ زراعت توسیع کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کاشت فصلوں کا رقبہ اور پیداوار کا پورے صوبے سے موازنہ کرکے جلد رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر زراعت پنجاب نے وہاڑی، رحیم یار خان اور کروڑ لعل عیسن میں واقع اڈاپٹیو ریسرچ فارمز پر ستمبر کاشتہ کماد کی فصل میں گندم، دالوں، پیاز اور سویابین کے ٹرائلز لگانے کی ہدایت بھی دی۔