اسلام آباد: حکومت نے اپوزیشن کو قومی اسمبلی کے بعد ایوان بالا میں بھی شکست دیکر اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظورکرالیا، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، اجلاس ملتوی کردیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظوری کیلئے پیش کیا گیا تو حکومتی بنچز نے44، اپوزیشن نے43 ووٹ حاصل کیے، بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤکرلیاجبکہ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث سینیٹ کا اجلاس پیر تک ملتوی کردیاگیا۔
اس قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021 کی منظوری دیدی تھی. اس موقع پر وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک پر حکومت پاکستان کا کنٹرول برقرار رہے گا۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت بورڈ آف ڈائریکٹرزکے نام نامزد کریگی. بورڈ ارکان کے تقررکی منظوری کا اختیار بھی حکومت کے پاس ہوگا.اسٹیٹ بینک آف پاکستان مادرپدر آزاد نہیں ہوگا.نئے بل کے تحت حکومت اور مرکزی بینک مل کر مہنگائی کا ہدف رکھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک حکومت کے کنٹرول میں ہی رہے گا،ہم مکمل خود مختاری نہیں دے رہے بلکہ اضافہ کر رہے ہیں،اسٹیٹ بینک سفارشات کو حکومت مسترد کر سکے گی۔