کراچی(کامرس رپورٹر)یکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر پر سے کیپ ہٹایا ہی اس لئے گیا تھا کہ مارکیٹ اور انٹربینک کا ریٹ کا فرق ختم ہوجائے، پاکستان کو اس وقت ایک ایک ڈالرز کی اشد ضرورت ہے،پاکستان کے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کی ڈیمانڈ یہ تھی کہ انہیں مارکیٹ ریٹ دیا جائے تاکہ وہ ایکسپورٹ اور امپورٹ کرسکیں، اس وقت ان کے 8سے 10ارب ڈالرز باہر ممالک میں پڑے ہیں، ایسی صورتحال میں ہمارا یہی فیصلہ ہوا کہ بلیک مارکیٹ کو ختم کیا جائے اور ہم اپنے اس مقصد میں کامیاب ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد بوستان نے کہا کہ انٹربینک ریٹ آج262پر بند ہوا ہے جبکہ فری مارکیٹ بھی265سے268کے درمیان ہے، اسی طرح حوالہ مارکیٹ بھی 270سے 275کے درمیان ہے، اس طرح ڈالر کا 30روپے کا فرق 2روپے سے 5روپے کے درمیان رہ گیا ہے اگر ہم اس فرق کو مزید کم کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ لوگ ڈالر باہر روکنے کے بجائے پاکستان لے کر آئیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب ڈالر پاکستان آئے گا تو ہمارا ملک ڈیفالٹ سے بھی بچ جائے گااوراپنے پائوں پر بھی کھڑا ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹرز نے اچھے ریٹ کیلئے ڈالرباہر روک رکھے تھے اب باہرممالک سے ڈالر پاکستان لانے کیلئے حکومت انہیں اچھا ریٹ دیا جائے اورانٹرسٹ دیا جائے،پوری دنیا میں انٹرسٹ ریٹ4فیصد دے رہی ہے اورہم 8فیصد دے رہے ہیں جبکہ ہم10فیصد بھی دینے کو تیار ہیں تاکہ ڈالر پاکستان آجائے اورہمارے ملک کو کسی کے سامنے منتیں نہ کرنا پڑیں،