کابل (نیٹ نیوز) افغانستان میں گزشتہ 15 برس کی مدت کی شدید ترین سردی پڑ رہی ہے جس کے نتیجہ میں زبردست انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق صرف رواں ماہ افغانستان میں 160 سے زائد افغانی باشندے شدید سردی سے موت کے منہ میں چلے گئے۔ رپورٹ کے مطابق زیادہ تر آبادی کو گھروں کو گرم رکھنے تک کیلئے ایندھن بھی دستیاب نہیں۔ حالانکہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے ہے۔ افغانستان ڈیزاسٹر مینجمٹ وزارت کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اس صورتحال میں این جی اوز کا بھی ملک میں آپریشن معطل کر دینا مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ خواتین کی تعلیم پر پابندی کے بعد ان فلاحی تنظیموں نے کام بند کر دیا تھا۔ ایک دکاندار کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اور اپنے بچوں کیلئے کوئلہ تک نہیں خرید سکتا کہ وہ سردی سے محفوظ رہ سکیں۔