لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس فورم کے چیئرمین ذوالفقار خان نے کہا ہے ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن افغان ٹرانزٹ سب سے اہم ہے۔ افغانستان سے تجارت کے معاملات میں بہت زیادہ سقم ہے۔ اگر اس راستے سے لیکج کو روکا جائے تو ڈالرز کی قلت پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ افغانستان سے تجارت کے معاملے میں ڈالرز کے حصول کیلئے حوالہ ،ہنڈی اور بلیک مارکیٹ کی مصدقہ اطلاعات ہیں جس سے ہماری معیشت کو دھچکا لگ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان اطلاعات کی تحقیقات کرائے کہ صرف جنوری میں ہی افغان ٹرانزٹ 3 ہزار کنٹینر زسے بڑھ کر 15 ہزار کنٹینرز پر چلا گیا۔ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ کچھ لوگوںنے افغانستان کے راستے کا اس لئے انتخاب کیا ہے کیونکہ یہ ڈیوٹی فری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس روٹ سے ماہانہ 2 ارب ڈالر ز کے حصول کیلئے امپورٹرز ہنڈی، حوالہ اور بلیک مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ معمول کے دنوںمیںحکومت کوئی پالیسی مرتب نہیں کرتی اور جب حالات بیگاڑ کی نہج پر پہنچ جاتی ہیں تو پھر بھاگ دوڑ شروع کر دی جاتی ہے جو معیشت میں افرا تفری کا سبب بنتی ہے ۔