سپیکر کی ملاقات‘ پنجاب حکومت نے اصلاح کرنی ہے تو شریفوں سے دور رہے: پرویزالٰہی 


لاہور (خصوصی نامہ نگار‘ این این آئی) سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی سے سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر سابق وزراء راجہ بشارت،  چوہدری ظہیر الدین، سابق ارکان صوبائی میجر ریٹائرڈ اصغر حیات کلیار، جاوید اقبال خان کھچی، سہیل افضل گوندل،  چوہدری عارف گوندل،  چوہدری لیاقت گوندل بھی ملاقات میں موجود تھے۔ سیاسی معاملات، پنجاب کی نگران حکومت کے کنڈکٹ پر بات چیت  ہوئی۔ چوہدری پرویز الہی نے  پنجاب میں انتقامی مقدمات اور گرفتاریوں کی مذمت کی اور کہا کہ الیکشن شیڈول آنے کے بعد نگران حکومت غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات سے باز رہے، اگر پنجاب حکومت نے اپنی اصلاح کرنا ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف سے دور رہے۔  چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ مخالفین کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات بنانا نواز شریف کا طرہ امتیاز رہا ہے۔ پنجاب حکومت شفاف انتخاب کے لیے خود کو آئینی رول تک محدود رکھے۔ میرا پنجاب حکومت کو مشورہ ہے کہ مولا جٹ فلم دیکھنے یا خود مولا جٹ بننے سے گریز کریں، نگران حکومت کے پاس جو اڑھائی ماہ ہیں اس میں نیک نامی کمائے۔ نگران حکومت کے کرتوتوں سے عوام خوش نہیں، سوائے شرمندگی کے انہیں کچھ نہیں ملے گا۔ لوگوں کو تنگ کرنا یا کیسز بنانے جیسے اقدامات نہ کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد تحریک انصاف کی منتخب حکومت آئے گی تو انہیں بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔  چودھری پرویز الٰہی نے فواد چودھری کے بھائی فیصل فرید ایڈووکیٹ سے ٹیلی فون رابطہ کیا، اس موقع پر چودھری پرویز الٰہی نے گرفتاری کے حوالے سے بیان پر فواد چودھری کے اہلِ خانہ سے معذرت کی اور کہا کہ ان کی گرفتاری و جھوٹے پرچے کا اندراج سفاکیت، نہایت قابلِ مذمت ہے۔ فواد چودھری اور ان کے خاندان سے برسوں پر محیط نہایت احترام و عقیدت کا رشتہ ہے۔ فیصل فرید ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ معذرت کرنا آپ کا بڑا پن ہے۔

ای پیپر دی نیشن