کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلیجنس نے ملکی تاریخ میں پہلی بار امریکی برانڈ کا اسمگل شدہ ائیرکرافٹ انجن اور پسٹن آئل برآمد کیا جس کے بعد اس امر کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ پاکستان میں ائیرکرافٹ آئل کا استعمال کون اور کہاں کررہا ہے۔ اس بات کا انکشاف ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی ثاقب سعید نے ایڈیشنل ڈائریکٹر افضال وٹو‘ نوشین اور ڈپٹی ڈائریکٹر انعام وزیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کو ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ملیر میں واقع ایک کمپاو¿نڈ میں واقع گودام میں اسمگل شدہ اشیا کی ڈمپنگ ہوتی ہے جو شہر کے مختلف حصوں کو وقفے وقفے سے سپلائی کی جاتی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے اس مشکوک گودام کی باقاعدہ ریکی کی اور گودام سے نکلنے والے چھوٹے ٹرکوں پر نظر رکھتے ہوئے راشد منہاس روڈ اور عسکری پارک گلشن اقبال کے علاقوں میں چھاپہ مار کاروائی کے دوران پر 38کروڑ 90لاکھ مالیت کے اسمگل شدہ اشیا برآمد کیں۔ انہوں نے بتایا کہ تاریخ میں پہلی بار امریکی برانڈ کا اسمگل شدہ ائیرکرافٹ انجن اور پسٹن آئل برآمد کیا جس کے بعد اس امر کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ پاکستان میں ائیرکرافٹ آئل کا استعمال کون اور کہاں کررہا ہے۔ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے بتایا کہ چھاپے میں 3600استعمال شدہ لیپ ٹاپس‘ 2396مہنگی گھڑیاں‘ 3ٹن غیرملکی پنیر,بھارتی کاسمیٹکس‘فوڈ سپلیمنٹ اور اشیائے خوردونوش بھی برآمد ہوئے ہیں۔ چھاپہ مار کاروائی کے دوران ابتدائی طور پر تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کے نام تحقیقات کے سبب صیغہ راز میں رکھے گئے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ نے مقدمہ درج کرکے اسمگل شدہ اشیا کی ترسیل میں استعمال ہونے والے 4مزدا ٹرکس اور ایک سوزوکی پک اپ بھی ضبط کرلیاہے۔
کسٹم/ ایئر کرافٹ آئل