رائیونڈ( نامہ نگار۔ مہر عدنان) سیاسی لحاظ جوڑ توڑ کے حوالے سے اہمیت کا حامل شہر جہاں قائد پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف کی رہائشگاہ کے علاوہ پاکستان کی بڑی جماعت پیپلزپارٹی کے قائدین کی رہائش گاہ بلاول ہاوس بھی موجود ہے 8 فروری 2024 میں ہونے والے الیکشن میں اس بار پھر کانٹے دار مقابلے متوقع ہے رائیونڈ تحصیل میں 1 قومی این اے 125 اور 2 صوبائی حلقے پی پی 165 اور 166 شامل ہیں جہاں کے بنیادی مسائل سیوریج اور صاف پانی کے ساتھ ساتھ گلیوں اور سڑکوں کی تعمیر ہے۔ جبکہ تحصیل رائیونڈ میں اکثریتی برادریوں میں سندھو جٹ، گجر برادر، بھٹی، میو، راجپوت اور آرائیں برادری اکثریت کے ساتھ موجود ہے جبکہ این اے 125 کا ٹوٹل ووٹ 344900 کے قریب ہے۔ گزشتہ ادوار سے ہٹ کر اس بار رائیونڈ کی سیاست میں تبدیلی آئی ہے مسلم لیگ ن کے ساتھ ساتھ تمام جماعتوں نے اپنے نئے امیدوار ماسوائے ملک افضل کھوکھر کے میدان میں اتارے ہیں۔ این اے 125 میں مسلم لیگ ن کی جانب سے ملک افضل کھوکھر پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق صوبائی وزیر چوہدری عبدالغفور جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے ذبیح اللہ بلگن کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار رانا جاوید عمر مقابلہ کے لیئے موجود ہیں جبکہ اصل مقابلہ ن لیگ کے ملک افضل کھوکھر اور سابق صوبائی وزیر چوہدری عبدالغفور کے درمیان متوقع ہے جبکہ اگر صوبائی حلقہ جات کو دیکھا جائے تو پی پی 165 میں بھی تمام بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار موجود ہیں جبکہ اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے چوہدری شہزاد نذیر سندھو اور آزاد امیدوار احمر رشید بھٹی کے درمیان متوقع یے جبکہ پی پی 166 میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار خالد گجر کی گرفتاری کے بعد صورتحال میں تبدیلی دیکھی گئی ہے جس میں مسلم لیگ ن کے ملک انس اور پاکستان پیپلزپارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری جمیل منج کے درمیان مقابلہ متوقع ہے جمیل منج رانا برادری کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں جبکہ ملک انس ملک برادری کے ساتھ ساتھ ن لیگ کے ووٹ بینک کے ساتھ میدان میں ہیں جبکہ آزاد امیدوار خالد گجر بھی گجر برادری کی سپورٹ کے ساتھ موجود ہیں۔
رائیونڈ، این اے 125 میں ملک افضل کھوکھر اور چوہدری عبدالغفور میں کانٹے کا مقابلہ متوقع
Jan 28, 2024