ملک بھرمیں مون سون بارشوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے سے مزید درجنوں بستیاں ، قصبے اورسینکڑوں ایکڑرقبہ زیرآب آگیا ہے جبکہ چھتیں اور دیواریں گرنے سے چھ افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ۔

دوروز قبل شروع ہونے والی مون سون بارشوں نے خیبرپختونخوا ، پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اورفاٹا کے بالائی اورنشیبی علاقوں میں تباہی مچادی ۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں موسلا دھاربارش سے مکان کی چھت گرگئی جس سے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی دیہات اورقصبے زیرآب آگئے ۔ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ ضلع ٹانک بارشوں سے متاثرہوا جہاں بازاروں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ، چھینا گاؤں اوراماخیل میں پچاس مکان تباہ ہوگئے جبکہ قطب کالونی میں دوبچے سیلابی پانی میں بہہ گئے  ۔ لوئیردیرمیں گذشتہ بارہ گھنٹے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے دریائے پنجگوڑہ میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے ۔ بارش کے باعث لوئیردیرمیں کھڑی فصلیں ، باغات تباہ اورکروڑوں کی زمین دریابرد ہوگئی ہے ۔ ڈیرہ اسماعیل اورکوہاٹ میں بھی بارش سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ۔ ادھرلکی مرت میں پہاڑوں سے آنیوالے پانی میں چارافراد بہہ گئے ۔ بنوں کے علاقے بارانی مچل خیل میں بارش کے باعث درجنوں مکانات منہدم اورکئی افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ دریائے کرم اور دریائے ٹوچی میں طغیانی آنے سے کرم پل کا حفاظتی پشتہ ٹوٹ گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں تک پشاورسمیت دیگر اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے ۔ ادھرجنوبی پنجاب میں موسلادھار بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ۔ راجن پورمیں نشیبی علاقے بدستورزیرآب ہیں۔ وزیراعلٰی پنجاب کی ہدایت پرراجن پورمیں سیلاب سے مرنیوالوں کے لواحقین کو ایک لاکھ روپے جکبہ شدید زخمیوں کوپچاس ہزار روپے فی کس  مالی امداد دی جائے گی ۔ ملتان ، بہاولپور ، حاصلپور، وہاڑی ، بورے والا ، عارفوالا جھنگ ، بہاولنگراور گردونواح میں بارشوں سے کئی بستیاں زیرآب آگئیں ۔ ملتان میں بارہ ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی ۔ دوسری جانب سکھر ، شکار پوراور خیرپور سمیت اندرون سندھ میں بھی تیز بارش سے پانی گلی کوچوں میں داخل اورسینکڑوں ایکڑزرعی رقبہ پانی میں ڈوب گیا ہے ۔ ادھر بلوچستان کے علاقوں مچھ ، بختیارآباد ،بالاناڑی اوردادھیڑ میں مسلسل چھ سے آٹھ گھنٹے بارش ہوئی ۔ جعفرآباد، نصیرآباد، سبی ، جھل مگسی ، تربت ، پیشن میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ سبی میں مسلسل بارشوں سے دریائے ناڑی میں اس وقت ایک لاکھ تیس ہزارکیوسک پانی بہہ رہا ہے اوروہاں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ تلی ندی میں طغیانی آنے سے مزید تین علاقے زیرآب آگئے ہیں ۔ ڈیرہ اللہ یارمیں دیوارگرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ نیشبی علاقے زیرآب آگئے ۔ بارش سے جھل مگسی کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور قرب وجوار میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔ سلطان کوٹ ، تلی ، لہڑی ، فتح علی سمیت چالیس متاثرہ علاقوں میں مکین گذشتہ چھ روز سے کھلے آسمان تلے پڑے ہیں اورحکومتی امداد کے منتظرہیں ۔

ای پیپر دی نیشن