قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ریلوے کی حالت صرف ٹریک ٹھیک کرنے یا نئےانجن خریدنے سے بہتر نہیں ہو گی بلکہ خسارے کو کم کرنے کیلئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، غریب آدمی کی سواری کی طرف وہ توجہ نہیں دے رہی جو اسے دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا خسارے میں چلنی والی ایک سو دو ٹرینیں بند کرکے دس ارب روپے کا سالانہ خسارہ کم کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر چئیرمین ریلوے آپریشن سمیع خلجی نے کہا کہ گاڑیاں بند کرنے کی وجہ سے فریٹ میں اضافہ ہوا ہے ۔ جی ایم ریلوے اشفاق خٹک کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک سو دو ٹرینوں کی فہرست حکومت کو دی تھی کہ یہ خزانے پر بوجھ ہیں ان کو بند کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں بطور بزنس انٹرپرائز بنا دیا جائے تو ایک سال میں دس ارب روپے خسارہ کم کر دیں گے۔