ستائیس مارچ انیس سو ستتر کو دنیا کا سب سے خوفناک حادثہ ٹینرائف کینارے اٰئی لینڈز میں پیش آیا جس میں رن وے پر دوطیاروں کے آپس میں ٹکرانے سے پانچ سو اسی افراد ہلاک ہوئے۔ دنیا کے دوسرے تباہ کن فضائی حادثے میں بارہ اگست انیس سو پچاسی کو جاپان ائرلائنز کے بوئنگ طیارے کے پہاڑوں میں تباہ ہونے سے پانچ سو بیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
بارہ نومبر انیس سو چھیانوے کو نیودہلی میں سعودی مسافر بوئنگ کے کازخ کارگو طیارے کی ٹکر سے تین سو انچاس افراد جاں بحق ہوئے۔
انیس اگست انیس سو اسی کو سعودی ٹرائی سٹٓار طیارے کی ریاض ائرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کے دوران آگ لگ گئی۔ اس حادثے میں تین سو ایک افراد ہلاک ہوئے۔
یکم جنوری انیس سو اٹھتر کو ممبئی سے پرواز کرنے والے انڈیا ائر کا طیارہ سمندر میں گرنے سے دوسوتیرہ افراد ہلاک ہوئے۔
اس واقعے کے ایک سال بعد پچیس مئی انیس سو اناسی کو امریکی ائرلائن کے شکاگو سے اڑنے والے طیارے کو حادثہ پیش آیا جس میں دوسو پچھتر افراد ہلاک ہوئے۔
بارہ دسمبر انیس سو پچاسی میں ایروایرکے طیارے کو نیوفاونڈلینڈ کینیڈا ائرپورٹ پر ہونےو الے حادثے میں دوسو چھپن افراد ہلاک ہوئے۔
چھبیس اپریل انیس سوچورانوے کو چائنا ائرلائنز کی ایربس کی نگویا ائرپورٹ جاپان میں کریش لینڈنگ کے دوران دوسو چونسٹھ افراد لقمہ اجل بن گئے۔
سترہ جولائی انیس سو چھیانوے کو ٹی ڈبلیو اے بوئنگ پھٹنے کی وجہ سے نیویارک کے قریب دوسو تیس افراد زندگی کی بازی ہارگئے۔
چھ اگست انیس سو ستانوے کو کورین ائربوئنگ کو گوعام میں لینڈنگ کے دوران حادثہ پیش آیا جس میں دوسو اٹھائیس افراد ہلاک ہوئے۔
چھبییس ستمبر انیس سو ستانوے کو انڈونیشیا کی گارودا ائر بس کے میڈان ائرپورٹ کے قریب حادثے میں دوسو چونتیس افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔
سولہ فروری انیس سو اٹھانوے کو چائنا ائربس حادثے میں تائیوان کے تائیپائی ائرپورٹ پر دوسو تین افراد ہلاک ہوئے۔
دوستمبر انیس سو اٹھانوے کو سوئس ائر کا طیارہ نووا سکوشیا میں حادثے کا شکار ہوا جس میں دوسوانتیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
اکتیس اکتوبر انیس ننانوے مصرائرلائن کے طیارہ نان ٹوکٹ ائرپورٹ سے اڑتے تباہ ہوگیا۔ اس میں دوسو سترہ افراد ہلاک ہوگئے۔
بارہ نومبر دوہزٓار ایک میں امریکی ائرلائین کی ائربس کو ٹیک آف کرتے ہی حادثہ پیش آیا جس میں مسافر اور زمین پر موجود دوسو پینسٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
پچیس مئی دوہزار دو کو چائنا ائرلائنز بوئنگ کے پرواز کے دوران پھٹنے سے تائیوان سٹریٹ میں دوسوپچیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
انیس فروری دوہزار تین کو پاسداران انقلاب ایران کے طیارے کی پہاڑیوں میں تباہی سے دوسو پچھتر افراد جاں بحق ہوئے۔
یکم جون دوہزارنو کو ائرفرانس کی ائربس کی طوفان کے باعث اٹلانٹک اوشین میں تباہی سے دوسواٹھائیس مسافر ہلاک ہوئے۔
تیس جون دوہزار نو کو یمنی ائربس کی بحرہ ہند میں گرنے کی وجہ سے ایک سو ترپن مسافر جاں بحق ہوئے۔
ان فضائی حادثات میں سے بیشتر ائر کنٹرول کی غلطی سے ہوئے، ائر ٹریفک کنٹرول کا کام طیاروں کو ٹکراؤ یا حادثات سے بچانا اور فضا میں ان کی نگرانی کرنا ہے۔ اسی لئے اکثر طیاروں میں اب (کولیژن اوائڈینس سسٹمز)
Collision Avoidance
(Systems
بھی نصب کئے جاچکے ہیں۔ کنٹرل ٹاور کی مدد ہی سے طیارے کی لینڈنگ اور ٹیک آف کو محفوظ بنایا جاتا ہے اور خطرے کی صورت میں ٹاور سے طیارے کو \\\'گو اراؤنڈ\\\' یا واپس مڑجانے کے احکامات ملتے ہیں۔ خراب موسم، بارش، آندھی، طوفان یا دھند کی صورت میں جہاز کو ٹاور سے لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اسلام آباد کے نواح میں تازہ ہوائی حادثے کا اصل سبب کیا تھا، اس کا فیصلہ تو تحقیقات کی روشنی میں ہوگا لیکن موسم خراب تھا اور \\\'وزیبیلیٹی\\\' کا مسئلہ بہرحال موجود تھا اس میں کوئی شک نہیں۔
بارہ نومبر انیس سو چھیانوے کو نیودہلی میں سعودی مسافر بوئنگ کے کازخ کارگو طیارے کی ٹکر سے تین سو انچاس افراد جاں بحق ہوئے۔
انیس اگست انیس سو اسی کو سعودی ٹرائی سٹٓار طیارے کی ریاض ائرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کے دوران آگ لگ گئی۔ اس حادثے میں تین سو ایک افراد ہلاک ہوئے۔
یکم جنوری انیس سو اٹھتر کو ممبئی سے پرواز کرنے والے انڈیا ائر کا طیارہ سمندر میں گرنے سے دوسوتیرہ افراد ہلاک ہوئے۔
اس واقعے کے ایک سال بعد پچیس مئی انیس سو اناسی کو امریکی ائرلائن کے شکاگو سے اڑنے والے طیارے کو حادثہ پیش آیا جس میں دوسو پچھتر افراد ہلاک ہوئے۔
بارہ دسمبر انیس سو پچاسی میں ایروایرکے طیارے کو نیوفاونڈلینڈ کینیڈا ائرپورٹ پر ہونےو الے حادثے میں دوسو چھپن افراد ہلاک ہوئے۔
چھبیس اپریل انیس سوچورانوے کو چائنا ائرلائنز کی ایربس کی نگویا ائرپورٹ جاپان میں کریش لینڈنگ کے دوران دوسو چونسٹھ افراد لقمہ اجل بن گئے۔
سترہ جولائی انیس سو چھیانوے کو ٹی ڈبلیو اے بوئنگ پھٹنے کی وجہ سے نیویارک کے قریب دوسو تیس افراد زندگی کی بازی ہارگئے۔
چھ اگست انیس سو ستانوے کو کورین ائربوئنگ کو گوعام میں لینڈنگ کے دوران حادثہ پیش آیا جس میں دوسو اٹھائیس افراد ہلاک ہوئے۔
چھبییس ستمبر انیس سو ستانوے کو انڈونیشیا کی گارودا ائر بس کے میڈان ائرپورٹ کے قریب حادثے میں دوسو چونتیس افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔
سولہ فروری انیس سو اٹھانوے کو چائنا ائربس حادثے میں تائیوان کے تائیپائی ائرپورٹ پر دوسو تین افراد ہلاک ہوئے۔
دوستمبر انیس سو اٹھانوے کو سوئس ائر کا طیارہ نووا سکوشیا میں حادثے کا شکار ہوا جس میں دوسوانتیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
اکتیس اکتوبر انیس ننانوے مصرائرلائن کے طیارہ نان ٹوکٹ ائرپورٹ سے اڑتے تباہ ہوگیا۔ اس میں دوسو سترہ افراد ہلاک ہوگئے۔
بارہ نومبر دوہزٓار ایک میں امریکی ائرلائین کی ائربس کو ٹیک آف کرتے ہی حادثہ پیش آیا جس میں مسافر اور زمین پر موجود دوسو پینسٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
پچیس مئی دوہزار دو کو چائنا ائرلائنز بوئنگ کے پرواز کے دوران پھٹنے سے تائیوان سٹریٹ میں دوسوپچیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
انیس فروری دوہزار تین کو پاسداران انقلاب ایران کے طیارے کی پہاڑیوں میں تباہی سے دوسو پچھتر افراد جاں بحق ہوئے۔
یکم جون دوہزارنو کو ائرفرانس کی ائربس کی طوفان کے باعث اٹلانٹک اوشین میں تباہی سے دوسواٹھائیس مسافر ہلاک ہوئے۔
تیس جون دوہزار نو کو یمنی ائربس کی بحرہ ہند میں گرنے کی وجہ سے ایک سو ترپن مسافر جاں بحق ہوئے۔
ان فضائی حادثات میں سے بیشتر ائر کنٹرول کی غلطی سے ہوئے، ائر ٹریفک کنٹرول کا کام طیاروں کو ٹکراؤ یا حادثات سے بچانا اور فضا میں ان کی نگرانی کرنا ہے۔ اسی لئے اکثر طیاروں میں اب (کولیژن اوائڈینس سسٹمز)
Collision Avoidance
(Systems
بھی نصب کئے جاچکے ہیں۔ کنٹرل ٹاور کی مدد ہی سے طیارے کی لینڈنگ اور ٹیک آف کو محفوظ بنایا جاتا ہے اور خطرے کی صورت میں ٹاور سے طیارے کو \\\'گو اراؤنڈ\\\' یا واپس مڑجانے کے احکامات ملتے ہیں۔ خراب موسم، بارش، آندھی، طوفان یا دھند کی صورت میں جہاز کو ٹاور سے لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اسلام آباد کے نواح میں تازہ ہوائی حادثے کا اصل سبب کیا تھا، اس کا فیصلہ تو تحقیقات کی روشنی میں ہوگا لیکن موسم خراب تھا اور \\\'وزیبیلیٹی\\\' کا مسئلہ بہرحال موجود تھا اس میں کوئی شک نہیں۔