اب لاہور ٹی وی سنٹر پر پی ٹی وی کے دوبارہ ایم ڈی کا عہدہ سنبھالنے والے ارشد خاں نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی وی اب خسارے سے نکل آیا ہے۔ یہ خبر سن کر جہاں پی ٹی وی کے ملازم خوش ہوئے وہیں عام ناظرین بھی خوش ہوئے جن میں سے پی ٹی وی کے ناظرین تو اب بڑے شہروں میں آٹے میں نمک کے برابر رہ گئے ہیں کیونکہ دوسرے چینلز بشمول ”وقت ٹی وی“ ناظرین کی دلچسپی کیلئے پی ٹی وی سے بہتر پروگرام پیش کر رہے ہیں اور سرکار کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے بھی نہیں ملاتے لیکن ظلم کی انتہا ہے کہ پی ٹی وی انتظامیہ غریب عوام سے ماہانہ بجلی کے بلوں میں 35 روپے وصول کر رہی ہے۔ 25 روپے کی منظوری تو پارلیمنٹ سے لی گئی تھی لیکن ایکسٹرا 10 روپے کی منظوری پارلیمنٹ سے لینے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی گئی جس کی وجہ سے بجلی کے بلوں میں موجود بیشمار ٹیکسوں بشمول بجلی کی قیمت میں اضافے نے صارفین و ناظرین کو بے چین کر رکھا ہے۔ اگر ان حالات میں پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر سب کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ پی ٹی وی خسارے سے نکل آیا ہے تو پھر حکومت کو چاہئے کہ عوام پر رحم کرتے ہوئے ماہانہ 35 روپے کی لائسنس فیس کا خاتمہ کر دے کیونکہ رجے ہوئے کو رجانا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔ اس طرح عوام کو موقع ملے گا کہ وہ اس چھوٹی سی رقم سے انرجی سیور وغیرہ خرید کر بجلی کی مزید بچت کر سکیں۔ ویسے حیرت ہے کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے اپنا رخ پی ٹی وی کی طرف نہیں کیا جہاں کافی اچھے اور بڑے مالی گھپلے ان کے منتظر ہیں۔ سابق ایم ڈی ڈاکٹر شاہد نے پہلی بار جو آڈٹ رپورٹ تیار کرائی تھی اس میں بیشمار مالی گھپلے سامنے آئے تھے لیکن کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ ڈاکٹر شاہد کو مجبوراً مستعفی ہونا پڑا۔
”پی ٹی وی خسارے سے نکل آیا“: ایم ڈی
Jul 28, 2010
اب لاہور ٹی وی سنٹر پر پی ٹی وی کے دوبارہ ایم ڈی کا عہدہ سنبھالنے والے ارشد خاں نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی وی اب خسارے سے نکل آیا ہے۔ یہ خبر سن کر جہاں پی ٹی وی کے ملازم خوش ہوئے وہیں عام ناظرین بھی خوش ہوئے جن میں سے پی ٹی وی کے ناظرین تو اب بڑے شہروں میں آٹے میں نمک کے برابر رہ گئے ہیں کیونکہ دوسرے چینلز بشمول ”وقت ٹی وی“ ناظرین کی دلچسپی کیلئے پی ٹی وی سے بہتر پروگرام پیش کر رہے ہیں اور سرکار کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے بھی نہیں ملاتے لیکن ظلم کی انتہا ہے کہ پی ٹی وی انتظامیہ غریب عوام سے ماہانہ بجلی کے بلوں میں 35 روپے وصول کر رہی ہے۔ 25 روپے کی منظوری تو پارلیمنٹ سے لی گئی تھی لیکن ایکسٹرا 10 روپے کی منظوری پارلیمنٹ سے لینے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی گئی جس کی وجہ سے بجلی کے بلوں میں موجود بیشمار ٹیکسوں بشمول بجلی کی قیمت میں اضافے نے صارفین و ناظرین کو بے چین کر رکھا ہے۔ اگر ان حالات میں پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر سب کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ پی ٹی وی خسارے سے نکل آیا ہے تو پھر حکومت کو چاہئے کہ عوام پر رحم کرتے ہوئے ماہانہ 35 روپے کی لائسنس فیس کا خاتمہ کر دے کیونکہ رجے ہوئے کو رجانا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔ اس طرح عوام کو موقع ملے گا کہ وہ اس چھوٹی سی رقم سے انرجی سیور وغیرہ خرید کر بجلی کی مزید بچت کر سکیں۔ ویسے حیرت ہے کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے اپنا رخ پی ٹی وی کی طرف نہیں کیا جہاں کافی اچھے اور بڑے مالی گھپلے ان کے منتظر ہیں۔ سابق ایم ڈی ڈاکٹر شاہد نے پہلی بار جو آڈٹ رپورٹ تیار کرائی تھی اس میں بیشمار مالی گھپلے سامنے آئے تھے لیکن کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ ڈاکٹر شاہد کو مجبوراً مستعفی ہونا پڑا۔