پاکستان ہاکی فیڈریشن ایک مرتبہ پھر انسانی سمگلنگ کے الزامات کی زد میں آگئی۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن پر ایک مرتبہ پھر انسانی سمگلنگ کے الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ فیڈریشن سے تعلق رکھنے والے لوگ مبینہ طور پر اس کام میں ملوث ہیں، اوراولمپئن شہباز جونئیر مبینہ طور پر ان کے لیڈرہیں جبکہ نیچلی سطح پر ان کے بھائی نواز تمام معاملات کو طے کرتے ہیں جو ان دنوں ایف۔ آئی۔ اے کی حراست میں ہیں، وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں چنیوٹ کے تین شہریوں نے سابق اولمپئین شہباز جونیئر پر براہ راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کہ مستقبل کے سے کھیل رہے ہیں۔ ناصر عباس،محمد ساجد اور محمد ارشد نے بتایا کہ انھوں نے اپنے گھر، دکانیں اور بھنسیں بیچ کر بیرون ملک جانے کے لئے شہباز جونئیر کو رقم ادا کی،ان کے پاس آصف باجوہ کا دستخط شدہ اتھارٹی لیٹر بھی موجود ہے،جسمیں لکھا ہے کہ شہباز جونیئر کے بھائی نواز کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ٹیمیں بنانے کا اختیارحاصل ہے، واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی پی۔ ایچ۔ایف پر انسانی سمگلنگ کے الزامات لگ چکے ہیں، وقت نیوز نے اس معاملے پر پی۔ایچ۔ایف کے صدر قاسم ضیاء اور سیکرٹری آصف باجوہ سے ان کا مؤقف جاننے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

ای پیپر دی نیشن