لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا ہے کہ جہاں ظلم ہو گا وہاں امن قائم نہیں ہو سکتا، بھارت نے کشمیریوں پر ظلم اور جبر کی رات کو طویل کر دیا۔ کچھ لوگ بھارت کے ساتھ ”امن کی آشا“ کا سلوگن لے کر عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ کابینہ نے نیٹو سپلائی کو مکمل بحال کر دیا لیکن آج ہی یہ خبر چھپی ہے کہ نیٹو ٹینکروں پر حملوں کی وجہ سے عارضی طور پر سپلائی کو معطل کر دیا گیا ہے، ہم ڈرائیوروں اور کنٹینرز کے دوسرے سٹاف سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس حرام کام میں حصہ دار نہ بنیں، کنٹینرز میں دشمن کی افواج کو خنزیر اور شراب کے علاوہ اسلحہ سپلائی کیا جاتا ہے جو ہمارا دشمن ہمارے شہریوں اور افغان عوام پر استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید منور حسن نے کہاکہ ہمارے پاس سوائے احتجاج کے نیٹو سپلائی روکنے کا کوئی اور ذریعہ نہیں ہے، ہم پُرامن لوگ ہیں اور پُرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ دشمن کو مفت سہولتیں فراہم کرنے کا یہ انوکھا معاہدہ ہے۔ جب تک حکمران اس گھاٹے کے سودے اور خودکشی کے ارادے سے بازنہیں آتے قوم احتجاج کرتی رہے گی۔