نئی دہلی (بی بی سی) بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش کے رائے سین ضلع میں رمضان کی ایک منفرد روایت آج بھی جاری ہے۔ یہاں آج بھی رمضان میں افطار و سحر کا اعلان توپ کے گولے داغنے کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ رائے سین سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر بھوپال اور سیہور میں بھی پہلے رمضان میں توپ داغی جاتی تھی۔ لیکن ان دونوں شہروں میں وقت کے ساتھ یہ روایت ختم ہو گئی۔ رائے سین کے قاضی شہر ظہیر الدیں بتاتے ہیں کہ رائے سین میں پہلے توپ بڑی ہوا کرتی تھی لیکن اب چھوٹی توپ چلائی جاتی ہے۔ اس انوکھی روایت کا آغاز بھوپال کی بیگمات نے 18 ویں صدی میں کیا تھا۔ اس زمانے میں فوجی توپ سے گولے داغے جاتے تھے اور قاضی شہر کی نگرانی میں یہ کام ہوا کرتا تھا۔ آج رائے سین میں رمضان کے مہینے میں افطار و سحر کے اعلان کے لیے چلنے والی توپ کے لیے باقاعدہ لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ ایک ماہ کے لیے توپ اور بارود کا لائسنس جاری کرتے ہیں۔ مہینے بھر توپ کے استعمال میں تقریباً چالیس ہزار روپے خرچ آتا ہے۔
توپ کے گولے