؎ تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے
دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشہ نہ ہوا
قومی اسمبلی کا 24واں سیشن پیر کی شام شروع ہو گیا، عام تاثر یہ تھا جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے ایوان میں ’’گرما گرمی‘‘ ہو گی اور اجلاس ہنگامہ خیز ہو گا لیکن تحریک انصاف کی قیادت کے ’’معذرت خواہانہ طرز عمل ‘‘ سے ہنگامہ آرائی کی نوبت نہیں آئی دلچسپ امر یہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد عمران خان نے قومی اسمبلی کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ’’کپتان‘‘ خود اسمبلی میں نہیں آئے اور اپنے نائب شاہ محمود قریشی کو جودیشل کمشن کی رپورٹ پر دفاع کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ،شاہ محمود قریشی جارحانہ انداز میں خطاب کرنے کی شہرت رکھتے ہیں لیکن اپنے کمزور کیس پر ان کے دلائل بھی کمزور تھے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ آنے کے بعد پیر کو شروع ہونیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے ارکان پر جوش دکھائی نہیں دئیے‘ البتہ شاہ محمود قریشی کے خطاب کے دوران کبھی کبھی ڈیسک بجا انہیں داد دینے کی کو شش کرتے رہے ،شاہ محمود قریشی ایک شکست خوردہ لشکر کے ’’جرنیل‘‘ کی طرح جنگ لڑتے رہے پیر کو ایم کیو ایم کے ارکان کی ایوان میں بھرپور حاضری تھی اور فاروق ستار نے اپنی تقریر میں کراچی آپریشن کی مخالفت میں دیئے۔ وزیر خزانہ و اقتصادی امور محمد اسحق ڈار نے دھیمے انداز میںمضبوط دلائل سے اپنا کیس خوب لڑا انہوں نے تحریک انصاف کے ساتھ طے پانیوالے معاہدے کی دستاویزات دکھا کر ان کو دودھ میں مینگنیاں ڈالنے پر شرمندہ کرتے رہے، اس دوران حکومتی ارکان ڈیسک بجا کر داد و تحسین کے ڈونگرے برساتے رہے، شاہ محمود قریشی نے سینیٹر محمد اسحق ڈار کی جانب سے اٹھائے گئے کسی نکتہ کا جواب نہیں دیا، شاہ محمود قریشی نے جوابی خطاب میں کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کمشن کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ ایوان میں جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کو زیر بحث لایا جائے، ڈاکٹر فاروق ستار نے صدر، وزیراعظم اور سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کراچی میں ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے کاروبار، دفاتر اور گھروں پر چھاپوں، گرفتاریوں اور تشدد کا نوٹس لیں، متحدہ قومی موومنٹ نے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف قومی اسمبلی کے اجلاس سے احتجاجی واک آؤٹ کیا سپیکر سابق صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم کی وفات پر دعائے مغفرت کرانا بھول گئے تو مولانا فضل الرحمن نے انہیں یاد دلایا ،سپیکر سردار ایاز صادق کی ہداپت پر سابق ایم این اے غیاث میلہ ، ایم این اے ایاز سومرو کے والد اور زاہد حامد کی اہلیہ کی وفات پر تو دعائے مغفرت کرائی گئی تاہم وہ سابق صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم کی وفات پر دعا کرانا بھول گئے۔
کپتان آیا نہ تماشا ہوا: چودھری نثار کی بیٹھک وزارت داخلہ کی کارکردگی کا ذکر
Jul 28, 2015