اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ سپیشل رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی کے ساتھ سمجھوتہ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔ اجلاس میں خطاب میں انہوں نے کہاکہ معاہدے میں کمشن کے دھاندلی کے متعلق الزامات مسترد کرنے کی صورت میں الزامات واپس لینے پر اتفاق کیا تھا۔ کمشن سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے بنایا گیا تھا۔ پی ٹی آئی اپنے معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہی۔ جوڈیشل کمشن کا فیصلہ ہمارے خلاف ہوتا تو دوبارہ انتخابات کراتے۔ وزیراعظم نے عاجزی سے خطاب کیا اور کارکنوں کو جشن منانے سے روک دیا۔ معاہدے پر ہی نہیں آرڈیننس پر بھی پی ٹی آئی کے دستخط ہیں۔ کمشن کی رپورٹ اب عوامی دستاویز ہے۔ فیصلہ کسی کی ہار جیت پر نہیں ہوا۔ حکومت نے پی ٹی آئی کے اطمینان کیلئے آرڈیننس جاری کیا۔ طے ہوا تھا کہ الیکشن شفاف ثابت ہوئے تو پی ٹی آئی کے تمام الزامات واپس سمجھے جائیں گے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن کے تقرر کیلئے پی ٹی آئی سے مشاورت کی گئی۔ چیئرمین نادرا کے تقرر کیلئے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سے مشاورت کی گئی۔ پی ٹی آئی کی حالیہ بیان بازی سے دکھ ہوا۔ نوازشریف کے معافی مانگنے کے مطالبے پر تکلیف ہوئی۔ خورشید شاہ کہا ہے کہ تمام جماعتوں کا انکوائری کمشن کی رپورٹ تسلیم کرنا خوش آئند ہے۔ تمام مسائل پارلیمنٹ میں لاکر حل کئے جائیں۔ اپوزیشن اور حکومت کی کوششوں سے باہر بیٹھے لوگ اسمبلیوں میں واپس آئے۔ باہر بیٹھے لوگوں کو اسمبلی میں لانے پر سپیکر کا کردار لائق تحسین ہے۔ پی ٹی آئی اپنے سوشل میڈیا کو منفی پراپیگنڈا سے روکے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رپورٹ پر ری ایکشن ہوا، مایوسی ہوئی جو فطری امر ہے۔ کچھ لوگوں نے مٹھائی بانٹی، بھنگڑے ڈالے وہ بھی فطری امر ہے۔ رپورٹ کو ماننا غیرمعمولی بات ہے۔ ایوان کو قانونی مانا آج سڑکوں کی بجائے ایوان میں ہیں یہ سٹیپ فارورڈ ہے، تسلیم کیا جائے، جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، 21جماعتوں نے دھاندلی کی بات کی۔ پی ٹی آئی نے اسے منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی لیڈر شپ کا عزم تھا کہ کوئی غیرآئینی راستہ نہیں اپنانا اب ہم سب کو غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے، ہم سب کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے، انتخابی اصلاحات کیلئے حکومت سے مکمل تعاون کرینگے۔ ہر فورم پر بات کی، مجبوری کی وجہ سے احتجاج کا قدم اٹھایا۔ قبل ازیں قومی اسمبلی کو وزارت پانی و بجلی کی طرف سے کو آگاہ کیا گیا لائف لائن صارفین کے سوا بجلی کے تمام صارفین سے یکم اکتوبر سے 63 پیسے فی کلو واٹ فنانس کاسٹ سرچارج وصول کیا جائے گا۔ یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن میں لاکھوں روپے معاوضہ پر 5 افسر کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے ہیں۔ پی ایم ڈی سی نے قانون میں تبدیلی کررہے ہیں۔ ہندو اور کرسچین میرج بلز متعارف کرائے جائیں گے۔ 2016ءتک ادویات کی قیمت بڑھانے پر اجازت نہیں دی جائے گی۔ بجلی پر 6 مختلف قسم کے سرچارج وصول کئے جارہے ہیں، جن میں جی سیون، ایکسٹرا ٹیکس، مزید ٹیکس، سیلز ٹیکس، ٹیرف سپیشلائزیشن سرچارج شامل ہیں جبکہ فنانسنگ کاسٹ سرچارج کی وصولی 10 اکتوبر 2015ءسے شروع کردی جائے گی۔ وزارت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران 1068جی ڈبلیو ایچ بجلی بچاکر عام صارفین کو دی جاتی ہے۔ وزارت قانون و انصاف کی طرف سے بتایا گیا کہ تبدیلی مذہب کے 19 مقدمات درج ہوئے جبکہ پنجاب میں 28 مقدمات درج ہوئے، نئے میڈیکل اور ڈینٹل کالج کھولنے پر عارضی پابندی 31 دسمبر 2014ءکو ختم کردی گئی ہے۔ وزارت ہاﺅسنگ کی طرف سے بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کیلئے اسلام آباد میں پارک روڈ زون iv اور سیکٹر ایچ 16 سکیمیں زیرغور ہیں۔ وزارت مذہبی امور کی طرف سے بتایا گیا کہ فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے قومی کمیٹی برائے فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کی گئی ہے۔ وزارت ہاﺅسنگ کی طرف سے بتایا گیا کہ وزیراعظم ہاﺅسنگ سکیم کے تحت ایک ملین مکانات کی تعمیر کیلئے منصوبہ بندی، ابتدائی کام اور ڈیزائن کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس سکیم سے 5 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔ وزارت پانی و بجلی کی طرف سے بتایا گیا کہ ملک میں 226 فیڈر لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں آئیسکو کے 90 فیصد، لیسکو کے 35 اور فیسکو کے 13 فیڈر مستثنیٰ ہیں۔ دیا میر بھاشا ڈیم قبل از تعمیر کے مرحلہ میں ہے۔ ڈیم کی لاگت 141 بلین ڈالر ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ جس ادارے میں پیسے کا عمل دخل ہوتا ہے وہ ریاست کے اندر ریاست کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ وزارت ایک کاغذ مانگے تو پی ایم ڈی سی عدالت میں چلی جاتی ہے۔ اس وقت پی ایم ڈی سی کے 500 سے زیادہ مقدمات زیرالتواءہیں۔ جن چیزوں میں پاور اور پیسہ ہوتا ہے وہ ستیا ناس ہو جاتی ہیں ہم سپریم کورٹ تک گئے ہیں۔ ہم قانون میں تبدیلی کررہے ہیں۔ خودمختار ادارے اگر زیادتی کریں تو اس کا سدباب ہونا چاہیے۔ اس سیشن یا کمیٹی میںقانون لائیں گے۔ پارلیمانی سیکرٹری صنعت راﺅ اجمل نے کہا کہ چینی پر سبسڈی ختم ہونے سے صارفین کے یوٹیلٹی سٹور بنانے کے رحجان میں کمی آئی ہے۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ منڈا ڈیم کے لئے ایک ارب روپے دئیے ہیں جس سے ڈیزائن تیار کیا جائے گا۔ سیکرٹری ہاﺅسنگ نے کہا کہ بارہ کہو سکیم کے بارے میں نیب نے معاہدہ شروع کر دیا ہے جس کو جانچنے کے لئے وزارت قانون کو بھیجا ہے۔ نکتہ اعتراض پر متحدہ کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں آئین و قانون کی پامالی کی جا رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد کا خطاب سننے والوں کو سہولت کار قرار دے کر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ پارلیمان، وزیر داخلہ نوٹس لیں۔ پاکستان بنانے والوں اور ان کی اولادوں کو غدار کہنے والے غدار ہیں۔ متحدہ کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ سلسلہ ارکان پارلیمنٹ تک پہنچ گیا ہے۔ بتایا جائے کہ آیا ایم کیو ایم پر پابندی لگی ہوئی ہے جو گرفتار ہو رہا ہے اس پر تشدد ہو رہا ہے۔ اس کا نوٹس لیا جائے۔ وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے وقت مانگ رہا ہوں جو نہیں دیا جا رہا ہے۔ بعدازاں ایم کیو ایم نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ متحدہ کے ارکان نے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر احتجاج بھی کیا۔ ایوان میں نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز بل 2015ءپیش کر دیا گیا۔ نوید قمر نے کہا کہ بل مشاورت سے پیش کیا جانا چاہئے۔ اجلاس میں سردار عبدالقیوم خان کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ جے یو آئی نے تحریک انصاف کے خلاف ایک اور قرارداد جمع کرا دی۔ جے یو آئی نے دھرنوں کے دوران نقصانات کے تعین کیلئے کمشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو آئی نے جوڈیشل کمشن رپورٹ پر بحث کیلئے تحریک التواءبھی جمع کرا دی۔
قومی اسمبلی
“پی ٹی آئی پاسداری نہیں کر رہی“ اسحاق ڈار نے جوڈیشل کمشن پر سمجھوتہ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا
Jul 28, 2015