گورداسپور حملہ خالصتان تحریک کےحامیوں کی کارروائی ہو سکتی ہے: تجزیہ کار بھارتی اقدامات کے باعث پاکستان کی طرف سے دہشت گردوں کا داخلہ ممکن ہی نہیں

اسلام آباد (جاوید صدیق) متعدد دفاعی تجزیہ کاروں نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ گورداسپور میں ہونے والی دہشت گردی کا واقعہ مشرقی پنجاب میں خالصتان تحریک کے حامیوں کی کارروائی ہو سکتی ہے۔ ان تجزیہ کاروں کے مطابق مشرقی پنجاب میں سکھوں کی خالصتان تحریک زور پکڑ رہی ہے لیکن بھارت نے اس واقع کے فوراً بعد اس کا الزام حسب سابق پاکستان پر تھونپ دیا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پاکستان میں موجود دہشت گردوں کی ہے۔ گورداسپور کا علاقہ نارووال کے سامنے واقع ہے۔ اس سرحد پر بھارت نے ایک طویل اور اونچی فصیل تعمیر کرا رکھی ہے جس کی ہر وقت نگرانی کی جاتی ہے اس علاقے میں پاکستان سے دہشت گردوں کے داخلے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ نوائے وقت نے متعدد دفاعی تجزیہ نگاروں سے گفتگو کی جنہوں نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اس نے اس سے پہلے پاکستان پر کئی الزامات لگائے لیکن وہ درست ثابت نہیں ہوئے۔ گورداسپور کا واقعہ بھی پاکستان کے کھاتے میں ڈال کر بھارت عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تجزیہ نگار

ای پیپر دی نیشن