کابل (صباح نیوز) افغانستان کی سرحدی پولیس کے سربراہ رحمت اللہ روفی نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی نے افغان صوبے کے علاقے انگور اڈہ میں فوجی تنصیبات کی تعمیر کا کام نہیں روکا بلکہ وہاں کام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ افغانستان ٹائمز کے مطابق رحمت اللہ روفی نے گزشتہ روز ریڈیو آزادی کو ایک انٹرویو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کا علاقے میں مرحلہ وار فوجی تنصیبات کی تعمیر کا کام جاری ہے اور دونوں ممالک اس معاملے کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ افغان قومی سلامتی (این ایس سی) وزارت داخلہ اور افغان وزارت خارجہ پاکستانی حکام سے اس معاملے پر بات چیت کررہے ہیں۔افغان صوبہ پکتیکا کے رکن اسمبلی نادر کٹوازئی نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے فوجی تنصیبات کا عمل رات کے وقت جاری رہتا ہے۔ افغان حکومت پاکستان پر دباﺅبڑھائے کہ وہ افغانستان کی سرزمین پر فوجی تنصیبات کی تعمیر کا کام روکے بصورت دیگر صوبہ پکتیکا کے عوام علاقے سے پاک فورسز کو واپس بجھوانے کے لئے تیار ہےں۔ ادھر افغان وزارت خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔یاد رہے انگور اڈہ کے علاقے میں افغان فورسز کی جانب سے رواں ماہ جھڑپ ہوئی جس کے بعد پاک فوج نے ملکی تحفظ کے لئے سرحد پر فوجی تنصیبات کا کام شروع کیا۔
افغان پولیس چیف