الطاف کو’’را‘‘ سے ہدایات ملتی ہیں،12 مئی کو ریلی روکنے کا حکم دیا: وسیم اختر کا جے آئی ٹی کو بیان

Jul 28, 2016

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) ایم کیو ایم کے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی جے آئی ٹی رپورٹ گذشتہ روز میڈیا کو جاری کر دی گئی رپورٹ کے مطابق وسیم اختر نے مشترکہ تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ 12 مئی کو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی کراچی آمد پر شہر کے حالات خراب کرنے کا منصوبہ 10 مئی کو نائن زیرو پر ہونے والے ایک اجلاس میں بنا۔ متحدہ قائد الطاف حسین نے ہدایت کی کہ افتخار محمد چودھری کی استقبالیہ ریلی کو نہ نکلنے دیا جائے۔ اجلاس میں طے پایا کہ پولیس مزاحمت نہیں کرے گی۔ وسیم اختر کے مطابق ہمیں استقبالیہ ریلی کو ناکام بنانا تھا چاہے جتنے لوگ بھی مریں۔ اجلاس میں اس وقت کے ارکان اسمبلی کامران فاروقی‘ عدنان‘ شجاعت ہاشمی‘ عبیر صدیقی اور دیگر رہنما شریک تھے۔ وسیم اختر کے مطابق الطاف حسین کو ’’را‘‘ سے ہدایات ملتی ہیں اور ایم کیو ایم سمیت تمام سیاسی جماعتوں میں عسکری ونگز ہیں۔ لندن کے پارٹی اکائونٹ میں پنڈی سے بھی پیسے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پاکستان توڑنے اور اسلحہ خریدنے کی تقاریر کرتے جو میں مجبوراً سنتا تھا یہ میری غلطی تھی وسیم اختر کے مطابق میں اس سال لندن گیا تو الطاف حسین مجھ سے درخواست کے باوجود نہیں ملے۔ دوسری طرف ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ وسیم اختر پر فائرنگ کے احکامات دینے کا الزام بے بنیاد ہے۔ پارٹی کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ 12 مئی کے واقعات پر سب سے پہلے ایم کیو ایم نے جوڈیشنل انکوائری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اجلاس میں وسیم اختر کو میئر کراچی کا امیدوار برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وسیم اختر کو الزامات اور مقدمات کے باوجود امیدوار نامزد رکھا جائے گا۔ وسیم اختر پر 12 مئی کے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم کے خلاف سازشیں بند کی جائیں۔ ایم کیو ایم کراچی کی اکثریتی جماعت ہے۔ وسیم اختر پر گھٹیا الزامات لگائے گئے جو سراسر بہتان اور من گھڑت ہیں۔ دریں اثناء ایم کیو ایم کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق نامزد میئر کراچی نے سینٹرل جیل کراچی سے اپنے وکلا کے نام لکھے خط میں کہا ہے کہ انہوں نے سانحہ 12 مئی سے متعلق پولیس کو کوئی اعترافی بیان نہیں دیا۔ میڈیا ٹرائل کر کے ان کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش جاری ہے۔ جس کی میں پرزور مذمت کرتا ہوں۔ میڈیا بیان چلانے سے پہلے تصدیق کر لیا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بارہ مئی سے متعلق بیان کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی خبروں میں صداقت نہیں اس معاملے کی اعلیٰ عدلیہ سے تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بارہ مئی سے متعلق کوئی نئے انکشافات نہیں کیے۔ اپنے پرانے بیان پر قائم ہوں۔

مزیدخبریں