بھارت میں انتہا پسند ہندوئوں کا 2 مسلم خواتین پر وحشیانہ تشدد، دراجیہ سبھا میں اپوزیشن کا احتجاج

نئی دہلی (آئی این پی+اے پی پی+این این آئی)بھارت میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنادی،انتہاپسندوں نے مسلم خواتین کو بھی نہ بخشا، بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے ریلوے سٹیشن پرگائے کا گوشت لے جانے کے شبے میں2 مسلمان خواتین کو لاتوں، گھونسوں اور تھپڑوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش میں گائے کا گوشت لے جانے پر دو مسلم خواتین کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ۔ جس سے وہ زخمی ہو گئیں۔ دوسری طرف بھارتی عوام کی مسلمانوں کے خلاف بے حسی بھی نمایاں ہوگئی۔ریلو ے سٹیشن پر موجود لوگ ویڈیو بناتے رہے اور کسی نے خواتین پر تشدد سے جنونیوں کو نہیں روکاجبکہ اس موقع پر سٹیشن پر بھارتی پولیس موجود ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنی رہی۔خواتین آدھا گھنٹہ تک زمین پر پڑی رہیں جس کے بعد پولیس انہیں ساتھ لے گئی۔ پولیس نے حملہ آوروں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جبکہ خواتین پر گائے کا گوشت سمگل کرنے کا الزام لگا کر تفتیش شروع کر دی ۔ضلعی پولیس سربراہ منوج شرما نے بتایا کہ ہم نے خفیہ اطلاع پر ان خواتین کی گرفتاری کیلئے سٹیشن پر پولیس تعینات کر رکھی تھی لیکن ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق دونوں خواتین یہ گوشت فروخت کرنے کیلئے لے جارہی تھیں۔اس حوالے سے ایک ویڈیو فوٹیج بھی بھارتی ٹی وی چینلوں سے دکھا ئی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی ڈاکٹروں نے گوشت کا معائنہ کرنے کے بعد بتایا کہ یہ گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا گوشت ہے۔پولیس نے دونوں خواتین کو جوڈیشل تحویل میں لے لیاہے۔مسلم خواتین پر تشدد کے واقعہ کیخلاف بھارتی راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن