اسلام آباد ( وقائع نگار) میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے متاثرین اسلام آباد کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ شفاف طریقے سے کرنے کے لیے نئے اےس او پےز کی منظوری دے دی ہےنئے طرےقہ کار میں متاثرین کے جائز حقوق کی ضمانت کے ساتھ الاٹمنٹ کے طریقہ کار کو نہایت شفاف بنایا گیا ہے تاکہ اسلام آباد کے متاثرین کی حقیقی معنوں میں داد رسی ہو سکے۔ میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے نئی پالیسی سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں متاثرین کے نام پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا انہوں نے نہ صرف نوٹس لیا بلکہ لینڈ ڈائریکٹوریٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوں سے متعلق تفصیلی انکوائری بھی کروائی تاکہ بے ضابطگیوں میں ملوث عملے اور افسران کے خلاف انضباطی کاروائی عمل میں لائی جا سکے۔ شیخ انصر عزیز نے کہا کہ انہوں نے لینڈ ڈائریکٹوریٹ میں اصلاحات کر کے وہاں پر کئی سالوں سے تعینات تمام عملے اور افسران کا تبادلہ کر دیا جو با قاعدہ ایک مافیا کی شکل اختیار کر چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ الاٹمنٹ پر پابندی کا مقصد صاف شفاف پالیسی بنانا تھا تاکہ متاثرین کی مشکلات میں کمی آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین اسلام آباد کاشہر کی تعمیر و ترقی میں بڑا اہم اور بنیادی کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئی پالیسی کے تحت حق داروں کو فوری حق ملے گا اور اب کسی قسم کی بے ضابطگی کی بھی گنجائش نہیں ہو گی۔ نئی پالیسی کے خدوخال سے متعلق میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے بتایا کہ پالیسی میں متعلقہ اسسٹنٹ سے لیکر ممبر اسٹیٹ تک ذمہ داریوں کا تعین کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی میں ملوث اہلکار یا افسر کو ذمہ دارٹھہرانے میں آسانی رہے۔ میئراسلام آباد نے کہا کہ نئی الاٹمنٹ میں تمام مطلوبہ کاغذات درخواست کے ساتھ منسلک کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے جس میں تصدیق شدہ شناختی کارڈ، ایوارڈ لسٹ کی تصدیق شدہ فوٹو کاپی، تصدیق شدہ قبضہ وصولی کی فوٹو کاپی ، دو عددپاسپورٹ سائز فوٹو گراف کے علاوہ بیان حلفی اور وراثت کے کیسوں میں با قاعدہ وراثت نامہ جو کہ سی ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ اور ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے سے تصدیق شدہ ہو۔ میئر اسلام آباد نے کہا کہ نا مکمل درخواستوں پر عملدرآمد نہیں کیا جائے گا بلکہ درخواست کے ساتھ منسلک کاغذات کی متعلقہ فورم سے بھی تصدیق کرائی جائے گی جس میں نادرا اور دوسرے ادارے شامل ہیں اسی طرح بجلی کے بل کی بھی تصدیق شدہ کاپی ضروری قرار دی گئی ہے۔میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے بتایا کہ لینڈ سے متعلقہ درخواستوں کے لیے ریونیو رپورٹ، نادرا کی تصدیق، اگر کوئی پہلے سے الاٹمنٹ کی گئی ہے تو اُس کے بارے متعلقہ اسسٹنٹ سے رپورٹ حاصل کی جائے گی جبکہ تمام مطلوبہ کاغذات کی ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے اور لاءڈائریکٹوریٹ سے باقاعدہ تصدیق بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے بتایا کہ تعمیر شدہ اراضی کے کلیمز کے لیے مکان کو گرانے کی رپورٹ کے علاوہ تصویر بھی منسلک کرنا لازمی ہے جس میں متعلقہ پٹواری اور مالک مکان واضح نظر آئے جبکہ مکان کی پہلے اور گرائے جانے کے بعد کی تصاویر بھی ساتھ منسلک کی جائیں گی۔ اس طرح ادائیگی کی رپورٹ اور نادرا کی تصدیق کے علاوہ ڈی سی ، سی ڈی اے اور لاءڈائریکٹوریٹ کی تصدیق اور واپڈا کی طرف سے میٹر اتارنے کی رپورٹ بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت ڈائریکٹر لینڈ کی اصولی منظوری کے حصول کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹر پلاٹوں کے نمبروں کی فہرست دے گا تاکہ مینوئل قرعہ اندازی سی ڈی اے بورڈ کے دو ممبران کی موجودگی میں کی جا سکے تاہم قرعہ اندازی سے پہلے کم از کم تین اخبارات کے ذریعے عوام الناس کو اطلاع دی جائے گی۔