کراچی (نیوز رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے عدالت اعظمیٰ کی جانب سے مرکز اسلامی کو بحال کرنے والے فیصلے کا بھر پور خیر مقدم کرتے ہوئے اسے حق کی فتح اور مطالبہ کیا ہے کہ مرکز اسلامی کو سینما گھر میں تبدیل ‘ کلمہ طیبہ کی جگہ پر خواتین کی فحش تصاویر آویزاں کر نے والی انتظامیہ کو سزا اور مرکز اسلامی کو اس کے روح کے مطابق بحال کیا جائے ۔ انہوں نے آج ایک بیان میں عدلیہ ‘ علماءکرام اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ فیڈرل بی ایریا میں سابق میئر عبدالستار افغانی کے دور میں سابق کونسلر مرحوم اخلاق احمد خان کی تجویز اور جدوجہد کے بعد مرکز اسلامی کی بنیاد رکھی گئی پھر طویل عرصہ کے بعد سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان نے اسلامی تشخص کو اجاگر کرکے کراچی کے شہریوں کے دیرینہ خواب کو پورا کیا مگر ایم کیو ایم کے مصطفی کمال کے میئر بننے کے ساتھ ہی اس عظمت رفتہ کے مرکز اسلامی کو سینما ہال میں بدل کر عوام کے خوابوں کو چکنا چور اور اللہ کے غضب کو دعوت دی گئی ۔ غیروں کے آلہ کار بن کر شعائر اسلام کا مذاق اڑا نے والے لوگ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اب جبکہ عدالت عظمیٰ نے مرکز اسلامی کی بحالی کا فیصلہ صادر فرمادیا ہے تو ضرورت اس امر کی ہے کہ نہ صرف اس کو مرکز اسلامی کے روح کے مطابق بحال کیا جائے بلکہ اس کو سینما ہال میں بدلنے کے جرم میں شامل تمام کرداروں کو بھی بے نقاب کرکے عبرت ناک سزا دی جائے۔