سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے پانچوں ججز نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیدیا ۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے پاناما کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اسحاق ڈار اور کیپٹن ریٹائر صفدر کو بھی نااہل قرار دیدیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے۔ وزیراعظم نوازشریف کو آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نا اہل قرار دیا گیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے۔ وزیراعظم کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔ صدر مملکت آئین کے مطابق تمام معاملات دیکھیں۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کونااہلی کانوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق نیب لندن فلیٹس کے حوالے سے وزیراعظم ، مریم نواز، حسن اور حسین کیخلاف چھ ہفتے میں ریفرنس دائر کرے گا۔ عدالت کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ احتساب عدالت چھ ماہ میں ٹرائل مکمل کرکے فیصلہ سنائے۔ کارروائی کوسپریم کورٹ کاحاضرسروس جج مانیٹرکرے۔ عدالت نے اسحاق ڈار اور کپیٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی ممبران کیخلاف کارروائی نہ کی جائے ۔ جے آئی ٹی ممبران کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ عدالتی نگرانی میں ہوگی۔ جے آئی ٹی ممبران کو سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے۔