حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا۔ عرض کی ، امیر المومنین ! مجھ سے بہت بڑا پاپ ہوگیا ، گویا میری آنکھوں پر پٹی بندھ گئی تھی۔ حلال و حرام کی تمیز کھو بیٹھا،اور بہت مال و اسباب جمع کر لیا ہے ۔اب ضمیر کچو کے لگاتا ہے، فرمائیے میں کیا کروں ؟
جناب مرتضیٰ ؓ نے فرمایا ، بے شک تم نے اپنی جان پر ظلم کیا اور فراموش کر بیٹھے کہ تمہارا مقسوم تو روز اول سے طے ہے، جو بہرحال تمہیںملنا تھا۔ مگر تم نے بے صبری دکھائی اور حلال کو حرام کر لیا۔عدل تو یہ ہے کہ جہاں جہاں سے لوٹا ، وہیں واپس کر و اور یہ ممکن نہ ہو تو مساکین میں تقسیم کردو شاید تمہاری نجات ہو جائے ۔