پاکستان ہاکی کا درخشاں ماضی

فصیحہ زہرہ
لاہور کالج فور ویمن یونیورسٹی
ہاکی کے کھیل کا شمار دنیا کے قدیم ترین اور مشہور کھیلوں میں ہوتا ہے، کرکٹ کی طرح اسکی تاریخ بھی بہت پرانی ہے۔ یہ پاکستان اور بھارت کا قومی کھیل ہے جب کے اس کھیل کا پہلا عالمی چیمپئن اور سب سے زیادہ عالمی مقابلوں میں جیت کا اعزاز ہمارے ملک کے پاس ہے۔ پاکستان میں ہاکی کا ماضی درخشاں رہا ہے حال مایوس کن جب کہ مستقبل مزید بد حال نظر آتا ہے، قومی ہاکی ٹیم نے آج سے 66 سال قبل لندن اولمپکس سے اپنا بین الاقوامی سفر شروع کیا تھا اور اب تک پندرہ بار اولمپکس کے ہاکی مقابلوں میں حصہ لیا اور تین سونے، تین چاندی اور دو کانسی کے تمغے حاصل کیے اور اولمپک گیمز میں ہاکی کے کھیل کی پرچم بردار رہی ہے۔ عالمی کپ کے 13 مقابلوں میں سب سے زیادہ میں پاکستان فاتح رہا۔ قومی ہاکی ٹیم نے انتہائی با صلاحیت کھلاڑیوں کو جنم دیا ہے جو کئی عشرے تک عالمی ہاکی پر حکومت کرتے رہے لیکن اس کھیل کے معاملات کو سیاسی انداز میں طے کرنے کی بناء پر یہ کھیل روبا زوال ہوتا گیا۔ پاکستانی ہاکی ٹیم نے آزادی کے بعد لندن سے اپنے بین الاقوامی سفر کا آغاز کیا اور پہلی مرتبہ 1948ء کے لندن اولمپکس میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے اقتدار شاہ دارا کی قیادت میں حصہ لیا۔ پاکستان ٹیم نے گروپ سی میں بیلجیم کو دو ایک سے ڈنمارک کو نو صفر سے، فرانس کو تین ایک سے اور ہالینڈ کو چھ ایک سے شکست دے کر با آسانی سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔ سیمی فائنل میں اس کا مقابلہ میزبان ملک برطانیہ سے ہوا جس نے اسے صفر کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے دی۔ چار سول بعد بھی ہولینڈ کے شہر بیلنسکی میں منعقدہ اولمپکس مقابلے میں بھی پاکستانی ہاکی ٹیم چوتھے نمبر پر آئی۔ اس ٹیم کے کپتان نیاز خان تھے۔ اولمپکس مقابلوں میں عبدالحمیدی کی کپتانی میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے ماضی کی نسبت اچھی کارکردگی کرتے ہوئے دوسری پوزیشن حاصل کر کے چاندی کا تمغہ چیتا۔ اسی طرح پاکستان نے ہاکی میں بہت سی پوزیشن حاصل کر کے دنیا میں اپنا لوہا منوایا۔ 1960ء کے روم اولمپکس پاکستانی ہاکی ٹیم نے اہم تاریخی ریکارڈ قائم کیا۔ پاکستانی ہاکی ٹیم نے 2002ء میں ملائشیا میں ورلڈ کپ اور 2004ء میں ہاکی ٹیم کی اچھی کارکردگی کے بعد وسیم احمد کو قومی ہاکی ٹیم کا کپتان منتخب کیا۔ اور ان کی قیادت میں پاکستان بھارت ہاکی سیریز میں پاکستان نے فتح حاصل کی۔ اور اسی طرح پاکستان کی ہاکی ٹیم نے دنیا میں اپنا نام بنایا۔ افسوس آج قومی کھیل زوال کا شکار ہے جس کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ خود ہاکی کھلاڑی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...