لاہور (پ ر) محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ شمشیر بے زنہار ایک بیٹی کا اپنے عظیم والد امیرحبیب اللہ خان سعدی کو خراج تحسین ہی نہیں بلکہ براعظم پاک و ہند کی تاریخ بھی ہے مذکورہ دستاویز کو بہت پہلے شائع ہو جانا چاہئے تھا سعدی کا شمار ہمارے ان مشاہیر میں ہوتا ہے جنہیں ہم نے ضائع کر دیا ہے سعدی قرون اولیٰ کے ایک ایسے گمنام مجاہد تھے جو ہمارے درمیان رہے مگر کما حقہ ان کی شخصیت سے استفادہ نہ کر سکے انہوں نے تحریک جمہوریت کے سلسلے میں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں زخمی ہوئے سعدی راجپوتوں کا ہی وقار نہیں پاکستان کی بھی شناخت تھے وہ کمالیہ سے ممبر اسمبلی بھی رہے۔ امیر حبیب اللہ خان سعدی کتاب دوست سیاستدان زبدۃ الحکمائ، حاذق حکیم محدث مقرر اور ایک نفیس انسان جو اس کراہ ارض کی مخلوق ہی نہیں بلکہ وہ ایک ایسا نابغہ تھے جو بے قدروں کی بستی میں پیدا ہو گئے۔