اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) ممتاز سماجی رہنماء راجہ مجاہد افسر نے کہا کہ مادرملت متحرمہ فاطمہ جناح نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں برصغیر کی مسلم خواتین کو بیدار کرکے انہیں جدوجہد آزادی کا ہر اول دستہ بنایا آپ کی انتھک کوششوں کی بدولت برصغیر کے گلی کوچوں میں مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی متحرک ہوئی ۔ مادرملت سے منسوب تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ متحرمہ فاطمہ جناح نے قائد اعظم کا ساتھ مرتے دم تک دیا قائد اعظم فرماتے تھے کہ جب میں فاطمہ سے ملتا ہوں تو میرے لیے امید اور روشنی کی محسوس ہوتی ہے متحرمہ فاطمہ جناح اپنے بھائی کی صحت کے حوالے سے بڑی فکر مند رہتی تھی تحریک پاکستان کی جد و جہد میں آپ قائد اعظم کے ساتھ ہر عوامی جلسہ میں شریک ہوئی اور آپ کا ہمت اور حوصلہ بڑھاتی تھی ،راجہ مجاہد افسر نے مزیدکہا کہ قائد اعظم نے اپنے سیکرٹری کرنل برنی سے متحرمہ فاطمہ جناح کی خدمات کا ذکر کیا اور فرمایا میں اپنی بہن کی پرخلوص خدمات اور مسلمان خواتین کی آزادی کے لیے انتھک جدوجہد کی وجہ سے ان کا ہمیشہ مقروض رہو نگا راجہ صاحب نے کہا کہ متحرمہ فاطمہ جناح نے خواتین کی تعلیم و تربیت کے شعبہ کے حوالے سے بڑا کام کیا اور آپ یہ بات سمجھتی تھی کہ کسی بھی قوم کی تعمیر و ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ان کی خواتین میں تعلیم کا شعور بیدار نہ کیا جائے متحرمہ فاطمہ جناح برصغیر کی مسلم خواتین میں بیداری پیدا کر کے انہیں متحرک اور پر عزم کیا آپ کی سوچ اسلامی فکر کی حامل تھی مارچ 1940میں مسلم لیگ نے قرار داد پاکستان منظور کی تو مادر ملت نے برصغیر بھر کی مسلم خواتین پر پاکستان کا مطلب واضح کرنے اور انہیں متحرک اور منظم کرنے کے لیے جدوجہد شروع کر دی جو قیام پاکستان کے بعد تکمیل پاکستان کی صورت میں جاری رہی ۔