کراچی(نوائے وقت نیوز )وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینٹ پیٹرکس کیتھڈرل کے اندرونی آرائش بشمول گلاس، سٹون اور لکڑی کے کام جوکہ1845میں تعمیر ہوا تھا کی بحالی کے لیے250ملین روپے کی منظوری دی ہے۔ انھوں نے یہ منظوری ہفتہ کووزیراعلیٰ ہائوس میں سینٹ پیٹرکس کیتھولک کے فادر ریکٹر فادر ماریو روڈریگس کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات دوران دی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سینٹ پیٹرکس چرچ سندھ میں پہلا چرچ ہے جوکہ 1845میں فن تعمیر کا شاہکار ہے،اس کے اندر ایک وقت میں 1500افراد عبادت کرسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ گزیٹر نے کیتھڈرل کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، مزید کہا کہ انھوں نے اپنے آئی پیڈ پر گزیٹر کا متن پڑھا ہے اور کہا کہ چرچ کی بیرونی سجاوٹ خاص نہیں حالانکہ اس پر پیسہ او ر آرٹ سازی بھی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سینٹ پیٹرکس چرچ میں پتھر اور شیشے کا کام انتھائی نفیس، اہمیت کا حامل اور قدیم فن سازی کا شاہکار نمونہ ہے۔ تمام اندرونی آرائش تیل کی رنگسازی ہے جبکہ تمام کھڑکیوں پر شیشے کا کام کیا گیا ہے جس کیلئے کلیسائی ممبران نے عطیہ دیا اور بتایا جاتا ہے کہ یہ شیشے کے کام پر رنگسازی جرمنی کے میئر نے کی تھی۔ ان کھڑکیوں پر قربانی کے مختلف اور خوبصورت مناظر پیش کیے گئے ہیں جیسا کہ اسحاق، پسل لمب، منہ کے معجزے، احادیث، ملاقاتیں، یسوع کی نجات، مندر میں یسوع کی پرزینٹیشن، مصر کی پرواز، یسوع کی تکالیف وغیرہ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان مناظر کو تیل سے پینٹ کرکے بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہیریٹیچ کمیٹی کے ماہرین کو تاریخی کام کی بحالی میں دلچسپی لینی چاہیے تاکہ اس کی اصل شانداری کو بحال کیا جاسکے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ چرچ کی بحالی کے لیے تین سالوں میں 25کروڑ روپے فراہم کریگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ تمام دستاویزی کام کے مکمل ہوتے ہی بحالی کے کام شروع ہوجانے پر جلد ہی 50ملین روپے ادا کیے جائیں گے۔ اس موقع پر فادر ماریو نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ چرچ کی تعمیرو آرائش کے کام میں مزید خرچہ کرسچن کمیونٹی اپنے ڈونیشن سے ادا کرے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کرسچن کمیونٹی نے ملک کی ترقی بالخصوص سندھ میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ مزید کہا کہ تعلیم کے شعبے میں آپ کا تعاون قابل ذکر ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انھوں نے خود سینٹ پیٹرک اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ نجی شعبے میں تعلیم کا معیار کم ہوگیا ہے، اس وقت صوبائی حکومت کو اعلیٰ معیاری سینٹ پیٹرک کے اچھے کاموں میں سرگرم مخلص اساتذہ کی بڑی ضرورت ہے ۔ جس پر فادر ماریو نے کہا کہ انتہائی قابل اور مخلص اساتذہ کی کمی کا سامنا انکو بھی ہے جوکہ 10 یا 20 سال پہلے ہوتے تھے۔ اجلاس میں صوبے کے تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔