ماضی میں تسلسل سے ترقیاتی منصوبوں کا ڈھول پیٹا گیا لیکن ترقی کا سفر صرف کھوکھلے نعروں تک محدود رہا:وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار

Jul 28, 2019 | 20:43

ویب ڈیسک

سیاست کو کرپشن سے آلودہ کرنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں، ماضی کاسیاہ دور قصہ پارینہ بن چکا ہے,باشعور عوام نے ملک کو کرپشن کرکے کنگال کرنے والوں کی سیاست کو کنگال کر دیا ہے
بدقسمتی سے سابق ادوار میں ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا، ذاتی تجوریاں بھری گئیں اور عوام کے مسائل کو یکسر نظر انداز کیا گیا,تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی بار ملک کے طاقتور طبقے پر ہاتھ ڈالا ہے اور بڑے بڑے مافیا کو نکیل ڈالی گئی ہے
 وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سیاست کو کرپشن سے آلودہ کرنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں۔ ماضی کاسیاہ دور قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ سابق حکمران آج وہی کاٹ رہے ہیں جو انہوں نے اپنے دور میں بویا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستا ن میں کرپٹ عناصر کی کوئی گنجائش نہیں۔باشعور عوام نے ملک کو کرپشن کرکے کنگال کرنے والوں کی سیاست کو کنگال کر دیا ہے۔مسترد شدہ سیاست دانوں کو ذہن نشین کر لینا چاہیئے کہ پاکستان بدل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سابق ادوار میں ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا۔ ذاتی تجوریاں بھری گئیں اور عوام کے مسائل کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی بار ملک کے طاقتور طبقے پر ہاتھ ڈالا ہے اور بڑے بڑے مافیا کو نکیل ڈالی گئی ہے۔ لوٹ مار کرنے والوں کو اپنے کئے کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کامیابیوں کی جانب گامزن ہے۔
ہماری حکومت پہلی بار یکساں ترقی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے جامع پلان مرتب کر لیا ہے,عوام کی ضروریات کے پیش نظر پہلی مرتبہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی ترقیاتی سرگرمیوں میں متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے,پنجاب زرعی صوبہ ہے اور کاشتکاروں کو سہولتیں دینے اور زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے نئی ایگریکلچر پالیسی نافذ کر دی گئی ہے ,کاشتکاروں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی اور زرعی مداخل پر سبسڈی کے علاوہ فصلوں کے بیمے کی سکیم بھی شروع کی گئی ہے.
 وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں اربوں روپے کی واجب الادا رقوم، بھاری قرضے، تباہ حال انفراسٹرکچر، تعلیم اور صحت کی بدترین صورتحال سابق حکومت کی غلط پالیسیوں کا شاخسانہ ہے۔ماضی میں بڑے تسلسل سے ترقیاتی منصوبوں کا ڈھول پیٹا گیا لیکن ترقی کا یہ سفر صرف کھوکھلے نعروں تک محدود رہا جس کے باعث پسماندہ علاقے ترقی سے محروم رہے اور ان علاقوں کی پسماندگی میں اضافہ ہوا لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی بار یکساں ترقی کی پالیسی پر عملدرآمد کا آغاز کیا ہے اور محدود وسائل کے باوجود پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے جامع پلان مرتب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی ضروریات کے پیش نظر پہلی مرتبہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی ترقیاتی سرگرمیوں میں متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب زرعی صوبہ ہے اور کاشتکاروں کو سہولتیں دینے اور زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے نئی ایگریکلچر پالیسی نافذ کر دی گئی ہے جس کے تحت پروکیورمنٹ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم، ہیومن ریسورس انفارمیشن سسٹم اور منڈی ایپ متعارف کرائی جا چکی ہے جبکہ نیشنل ایگریکلچر ایمرجنسی کے تحت کھالہ جات کی اصلاح، بارانی علاقوں میں چھوٹے ڈیم، تیل دار اجناس کا فروغ، گندم، چاول اور گنے کی پیداوار میں اضافے کیلئے خصوصی اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی معاونت سے ماڈل آکشن مارکیٹ بھی متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ اسی طرح کاشتکاروں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی اور زرعی مداخل پر سبسڈی کے علاوہ فصلوں کے بیمے کی سکیم بھی شروع کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پنجاب میں دودھ و گوشت کی پیداوار بڑھانے کے لئے ”پنجاب انیمل ہیلتھ ایکٹ2019ء“ لایا جا رہا ہے اور بہاولپور میں چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ انیمل سائنسز قائم کی گئی ہے -اسی طرح قبائلی اور دور دراز علاقوں کیلئے موبائل ویٹرنری ڈسپنسری بھی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا اختراعی منصوبہ ہے -

حکومت بچھڑوں کے تحفظ اور دیہات میں پولٹری سکیم کے پراجیکٹ شروع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں واٹر پالیسی اور پنجاب واٹر ایکٹ 2019ء تحریک انصاف کی حکومت کے نمایاں اقدامات میں شامل ہیں۔ راولپنڈی کے رہائشیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ”ڈا ڈوچہ ڈیم اور ڈسٹرکٹ چکوال کیلئے ڈیم بنایا جائے گا۔اسی طرح دریائے ستلج پر واقع اسلام بیراج کی توسیع کی جائے گی جس سے 10 لاکھ ایکڑ اراضی کو پانی میسر ہو گا۔ پنجاب بھر میں ایک ہزار میل سے زیادہ طویل کھالوں کی لائننگ کا منصوبہ ساڑھے 9 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ پنجاب کی چار بڑی نہروں کی تعمیر و توسیع کے منصوبے مکمل ہونے سے آبپاشی کیلئے وافر پانی میسر ہو گا۔ گریٹرتھل کینال چوبارہ برانچ میں تعمیراتی سرگرمیوں کو تیز تر کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح تریموں اور پنجند بیراج کی اپ گریڈیشن پر کام ہو رہا ہے۔ جلال پور کینال پراجیکٹ مکمل ہونے سے جہلم اور خوشاب کے سوادو لاکھ مکین اور ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ اراضی کو پانی میسر ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت مشکل ترین اقتصادی حالات کے باوجود وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کی خدمت کا عہد نبھا رہی ہے۔ قومی خزانے کے امین ہیں اور عوام کا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر ہی خرچ کریں گے۔

مزیدخبریں