سینٹ: علی گیلانی کو نشان پاکستان سے نوازنے کی متفقہ قرارداد

Jul 28, 2020

اسلام آباد ، لاہور ( نیوز رپورٹر+خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سینٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کیلئے سید علی گیلانی کی بے لوث اور مسلسل جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ایوان نے ان کے غیر متزلزل عزم، جذبے، استقامت اور قیادت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، ظالمانہ اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے میں ان کے کردار کو سراہا۔ ایوان نے نوے سال کی ضعیف العمری میں سید علی شاہ گیلانی کی گھر میں بلا جواز نظر بندی پر بھی تشویش ظاہر کی۔ سید علی گیلانی کی مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے حق خودارادیت کے لئے خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز نشان پاکستان سے نوازنے اور پاکستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجیزکو انکے نام سے منسوب کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظورکر لی گئی۔قرارداد میں حکومت پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس کے قریب قائم کی جانے والی مجوزہ پاکستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اور ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کا نام سید علی شاہ گیلانی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی رکھے۔ علاوہ ازیں سینٹ اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا۔ تحفظ صارفین ترمیمی بل پیش کرنے کی سینیٹر عتیق شیخ کی تحریک مسترد کر دی گئی۔ بل اشیاء کی قیمت نہ لگانے‘ ملاوٹ کرنے ‘ زائد المیعاد اشیاء کے بارے میں تھا۔ سینٹ نے عتیق شیخ کی بل پیش کرنے کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی۔ بل میں خلاف ورزی پر 3سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانہ تجویز کیا گیا تھا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ جرمانہ تو کیا جا سکتا ہے قید مناسب نہیں۔ سینٹ میں سراج الحق کی جمعہ کو ہفتہ وار تعطیل کا اعلان کرنے کی قرارداد پیش ہوئی۔ چیئرمین سینٹ نے سراج الحق کی قرارداد کا معاملہ ایڈوائزری کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں تو چھٹی کا کوئی تصور نہیں ہے۔ نواز شریف دور میں معاشی نقطہ نظر کے تحت اتوار کی چھٹی کا فیصلہ کیا گیا۔ زیادہ تر دنیا میں اتوار کی چھٹی ہوتی ہے۔ جمعہ کو چھٹی کرتے ہیں تو جمعہ ہفتہ اتوار معاشی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ اتوار کی چھٹی سے ہماری معیشت کہاں بہتر ہوئی۔ اکثر مسلمان ممالک میں جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے۔ اکثر جمعہ کو خطبہ اور نماز راستہ میں ہونے کی وجہ سے رہ جاتی ہے۔ جاوید عباسی نے کہا کہ جمعہ کی نماز پڑھ کر رزق تلاش کرنے کا کہا گیا ہے۔ اسلام میں کوئی پابندی کا تصور نہیں۔ دنیا کے کاروبار ہفتے اور اتوار کو بند ہوتے ہیں۔ مشاہد اللہ نے کہا کہ جن ممالک سے ہماری معیشت منسلک ہے وہاں اتوار کی تعطیل ہوتی ہے۔

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی پی اور ن لیگ غلط معاہدوں سے مکس انرجی 75 فیصد امپورٹڈ بجلی پر چلی گئی، گردشی قرضہ کم کیا، توانائی ریونیو میں 121ارب کا اضافہ کیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کی گردشی قرضہ 1660 ارب روپے کی حد عبور کرنے کے معاملے پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے بجلی کی چوری نہیں روکی، حکومت میں آئے تو 18 ہزار، اب 25 ہزار میگاواٹ ٹرانسمنٹ کر سکتے ہیں۔ پی پی اور ن لیگ غلط معاہدوں سے مکس انرجی 75 فیصد اپمورٹڈ بجلی پر چلی گئی، ن لیگ دور میں گردشی قرضہ 478 ارب سے زائد ہوا، وزیر توانائی نے کہا کہ ن لیگ نے ماہانہ 39ارب گردشی قرضہ چھوڑا، کرونا سے قبل گردشی قرضہ12 ارب روپے ماہانہ پر لے آئے تھے، جو گردشی قرضہ چھوڑ کرگئے اس میں 50 فیصد سبسڈی پر بجلی دی۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ متبادل بجلی کا پلان6 اگست کو سی سی آئی سے پاس ہوجائے گا، متبادل بجلی پالیسی سے سب سے زیادہ فائدہ سندھ اور بلوچستان کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ متبادل بجلی سے 2025 تک 8ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ2047 تک ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پر جائیں، متبادل ذریعے سے بجلی حاصل کرنے سے فی یونٹ 5روپے تک آجائے گی۔1.6 ارب ڈالر ریورس کرایا، ن لیگ کی ناقص پالیسز سے گیس سیکٹر میں380 ارب کا گردشی قرضہ چڑھ گیا، سابقہ حکومت کی پٹرولیم پالیسی غلط تھی، ہم نے توانائی ریونیو میں 121ارب کا اضافہ کیا۔ قبل ازیں سینیٹر محسن عزیز نے تحریک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گرشی قرضوں کا مسئلہ گزشتہ 7سالوں سے چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے منصوبوں کا آڈٹ کرانے کی ضرورت ہے اور آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے مہنگے معاہدوں کی انکوائری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک کے معاملات کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ کراچی میں 12 سال سے چور اور نااہل حکومت ہے، ندی نالوں پر تجاوزات قائم ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اس دوران انہوں نے کراچی ڈوب رہا ہے اور کراچی کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے کا پوسٹر بھی لہرایا۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ ایوان میں درست اعداد وشمار پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کیلئے جو بارودی سرنگیں بچھائی تھیں اس سے ہمیں مشکلات درپیش تھیں۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر کی جانب سے بحث سمیٹتنے کے بعد تحریک نمٹا دی۔ایوان بالا نے گردشی قرضے کے صحیح و مکمل اعداد و شمار سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں مزید 60 ایام کار کی توسیع کی منظوری دیدی۔ ایوان بالا میں قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی چار، قائمہ کمیٹی برائے قواعد، ضابطہ کار و استحقاق اور قائمہ کمیٹی تجارت کی دو دو رپورٹس سمیت کل سات قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کر دی گئیں۔ دوحہ اور پیرس میں پاکستانی مشنز میں تعینات سفراء اور دیگر افسران کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کی رپورٹس پیش‘ سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کاغان سے بابو سر ٹاپ تک سڑک کی تعمیر کے لئے حاصل کردہ اراضی کے مالکان کو رقم کی ادائیگی سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی۔ موٹر گاڑیاں آرڈیننس 1965ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل (صوبائی موٹر گاڑیاں (ترمیمی) بل 2020) ہوٹلوں اور ریستورانوں سے متعلق ریلیف پیکج سے متعلق ہے پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش‘ 21 جنوری 2020ء کو وزارت تجارت، اس کے ملحقہ محکموں اور زیر انتظام اداروں کے افسران کے بیرون ملک اداروں پر آنے والی تفصیلات پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش۔ سفارتخانوں بالخصوص کامرس اور ٹریڈ گروپ کے علاوہ دیگر سفارتخانوں میں تعینات کمرشل قونصلرز کی کارکردگی اور ان کی تعیناتی کے طریقہ کار سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش۔ دستور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مزید ترمیم کا بل دستور (ترمیمی) بل 2019ء آرٹیکل 213 اور 215 میں ترمیم قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش‘ دستور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مزید ترمیم کے بل دستور (ترمیمی) بل 2019ء (آرٹیکل 213 میں ترمیم) پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ علاوہ ازیںایوان بالا نے قومی کمیشن برائے اطفال (ترمیمی) بل 2020ء اسلام آباد ہائی کورٹ (ترمیمی) بل 2020ء اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ترمیمی) بل 2020ء متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر فیصل جاوید نے اطفال ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کا بل (قومی کمیشن برائے اطفال (ترمیمی) بل 2020ء) ایوان میں پیش کیا۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل کی مخالفت کی۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا اس بل کو کمیٹی کے حوالے کر دیا جائے تاکہ اس پر مزید بحث کی جا سکے۔ چیئرمین نے یہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ سینیٹر محمد جاوید عباسی نے اسلام آباد ہائی کورٹ ایکٹ 2010ء میں مزید ترمیم کا بل اسلام آباد ہائی کورٹ (ترمیمی) بل 2020ء پیش کیا۔ مقصد اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی ججوں کی تعیناتی کا یکساں معیار اور طریقہ کار مقرر کیا جائے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی کوٹہ سسٹم کی بجائے میرٹ پر ججوں کی تعیناتی ہونی چاہیے تاکہ تمام پاکستانیوں کو مساوی مواقع حاصل ہوں۔ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ سینیٹر کہدہ بابر نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایکٹ 2007ء میں مزید ترمیم کا بل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ترمیمی) بل 2020ء پیش کیا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون میں تبدیلی کی ضرورت نہیں۔ چیئرمین نے یہ بل بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

مزیدخبریں