کابل (اے پی پی + نیٹ نیوز + شنہوا) حکومت افغانستان کے ذرائع ابلاغ کے سربراہ لطیف محمود نے کل طالبان قیدیوں کی آزادی کے بارے میں اپنے موقف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، طالبان کے 592 قیدیوں کو مختلف جرائم انجام دینے کے باعث آزاد نہیں کرے گی اور حکومت نے ان کی جگہ نئی فہرست جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان قیدیوں کی آزادی افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جنگ بندی اور قیام امن کی ایک اہم پیشگی شرط ہے۔ افغانستان کی حکومت نے ہونے والے معاہدے کی روشنی میں کل مزید 50 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا۔ اس طرح اب تک رہا ہونے والے طالبان کے قیدیوں کی تعداد 4490 ہو گئی ہے جبکہ طالبان نے بھی اب تک 820 افغان سکیورٹی اہلکاروں کو رہا کیا ہے۔ افغانستان میں طالبان کے حملے کے باعث آرمی ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی جس کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا کے مطابق صوبے ہلمند کے جنوبی علاقے میں جنگی ہیلی کاپٹر بلیک ہاک کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ زخمیوں کو قریبی ملٹری ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں دو زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک نے میڈیا کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا۔ صوبہ بادغیس 22 اور ننگرہار میں 14 طالبان ہتھیار ڈال کر مفاہمتی عمل میں شامل ہو گئے ہیں۔