لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی پنجاب کا اجلاس پارلیمانی رولز کے مطابق 7 اگست تک ملتوی کردیا گیا جبکہ اپوزیشن نے 7اگست تک اجلاس ملتوی کرنے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیدیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز دو گھنٹے 9 منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین میاں محمد شفیع کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ اطلاعات و ثقافت کے متعلق سوالات متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری ندیم قریشی نے دئیے۔ پارلیمانی سیکرٹری ندیم قریشی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے باعث بند کئے گئے تھیٹروں اور سینما گھروںکو عید کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، محکمہ پنجاب زبان، فن اور ثقافت کی ترویج کے لئے راولپنڈی اور ملتان میں FMریڈیو سٹیشن بھی قائم کئے جا رہے ہیں جن کا دائرہ کار ڈویژن کی سطح پر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ن لیگی رکن اسمبلی ملک ارشد کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ حکومت پنجاب نے 40 پروگرام پنجاب کے کلچر کے مطابق ساہیوال میں کئے ہیں۔ علاقے کے عوام نے ان پروگرام کو انٹرٹینمنٹ کے طور پر لیا۔ حکومت نے کلچر کے مطابق پروگرام مختلف اوقات میں کرائے۔ مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی سعدیہ تیمور کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ حکومت پنجاب نے آرٹسٹ سپورٹ فنڈز کے اجرا مہم شروع کی ہے۔ اس مہم کے تحت فنکاروں کی رجسٹریشن فہرستوں کی تکمیل سکرونٹی کے بعد 5000 روپے ماہانہ دئیے جائیں گے۔ اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈے مکمل ہونے پر پینل آف چیئرمین میاں شفیع محمد نے اجلاس 7 اگست بروز جمعہ دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔ مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 7 اگست تک ملتوی کرنے کے اقدام کوغیر آئینی قرار دے دیا۔ ن لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت نے تعلقات عامہ کے کہنے پر 7 اگست تک ملتوی کیا ہے جو غیر آئینی اقدام ہے۔ گذشتہ روز اپوزیشن کے چیف وہپ و ن لیگی رکن اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قانون سازی میں بھی غیر آئینی رویہ اختیار کرتی رہی ہے۔ اسی طرح پنجاب اسمبلی کا اجلاس بھی کسی تعلقات عامہ ڈائریکٹر کے کہنے پر 7 اگست تک ملتوی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اجلاس 7 اگست تک ملتوی کیا ہے۔ آئینی طور پر اجلاس دو دن سے زائد دن تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ بصورت دیگر اس کا نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر پراسیکیوشن چودھری ظہیر‘ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پارلیمانی رولز کے مطابق 7 اگست تک ملتوی کیا ہے۔ اجلاس سات اگست تک ملتوی کرنے میں کوئی رولز کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ 28 جولائی سے 6 اگست تک کے دن ود ائٓوٹ ٹی اے ڈی اے تصور ہونگے۔ پارلیمانی سال کے 100 دن پور کرنے کیلئے اجلاس سات اگست تک ملتوی کیا گیا ہے۔