مضبوط دفاع اور طاقتور فوج آزادی، ملکی سلامتی کی ضامن

Jul 28, 2021

تجزیہ:محمد اکرم چودھری
مضبوط دفاع اور طاقتور فوج ہی آزادی، ملکی سلامتی کی ضامن ہے۔ دشمنوں کا پہلا ہدف افواجِ پاکستان کو متنازعہ بنانا ہے۔ افواجِ پاکستان جہاں بیرونی دشمنوں کا جوان مردی، بہادری اور سمجھداری کے ساتھ مقابلہ کر رہی ہے وہیں ملکی دفاع کے ضامن اس ادارے کو اندرونی طور پر کچھ عاقبت نااندیش متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ درحقیقت ہر طرح کے دشمنوں کا پہلا ہدف فوج ہے۔ فوج پر حملہ بارڈر پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔ آج دشمن کی طرف سے براہ راست حملے کے بجائے دیگر ذرائع کا استعمال زیادہ ہے۔ بدقسمتی ہے کہ پاکستان کے کچھ سیاست دان اور ان کے پیروکار ذاتی اختلافات یا ناکامیوں کی وجہ سے افواج پاکستان کو نشانہ بناتے ہیں۔ یہی کام بیرونی دشمن بھی کرتے ہیں۔ اپنی سیاسی ناکامی یا مستقبل سے مایوس بھٹکے ہوئے افراد جانے انجانے میں دشمن کے ایجنڈا پر کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ خطے کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے جب دشمن نت نئے طریقوں سے حملہ آور ہو رہا ہے، خطے میں نئی صف بندی جاری ہے۔ ان حالات میں افواجِ پاکستان کو متنازعہ بنانے کا مقصد دشمن کو حملے کا موقع دینا ہے۔ بھارت جیسے دشمن کی موجودگی میں مضبوط و طاقتور فوج ہی ملکی سلامتی کی ضامن ہے۔ خطے میں ہر ملک اپنی معاشی اور دفاعی طاقت بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ جب کہ ہمارے بعض ناکام سیاست دان اور ان کے ساتھی مسلسل افواج پاکستان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ پاکستانی فوج کا شمار دنیا کی منظم اور بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ پاکستانی فوج نے گذشتہ چند برسوں میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے بہترین خدمات انجام دی ہیں۔ آج پاکستان کے بارڈرز محفوظ ہیں تو اس کی بنیادی وجہ فوج کی بہترین حکمت عملی ہے۔ فوج کو بھرپور عوامی حمایت حاصل ہے۔ پاکستانی فوج امریکہ، بھارت، اسرائیل اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

مزیدخبریں