لاہور (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے اینٹی کرپشن لاہور میں طلبی نوٹس کیخلاف درخواست پر شیخ رشید کے وکیل کو جواب جمع کروانے کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت دے دی ہے۔ اینٹی کرپشن کے جواب میں کہا گیا کہ شیخ رشید کو راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ میں نوازنے کیلئے زمین کی فروخت کی گئی۔ شیخ رشید کا رائل ریذیڈینشیا سے کیا گیا معاہدہ رجسٹرڈ نہیں ہے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری ہوم، ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق ضلع اٹک میں 149 کنال کے رقبے کا 67 کروڑ میں رائل ریذیڈینشیا کیساتھ کا معاہدہ کیا تھا، زمین کی فروخت کا معاہدہ کسی بھی طرح غیر قانونی نہیں تھا، اینٹی کرپشن نے غیر قانونی طور پر انکوائری شروع کی، استدعا ہے اینٹی کرپشن میںطلبی کا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، درخواست کے حتمی فیصلے تک اینٹی کرپشن کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے بھی روکا جائے۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ نے شیخ رشید کی ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب رانا عبدالجبار کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر سرکاری وکیل کی طرف سے رانا عبد الجبار کے ٹرانسفر کا نوٹیفکیشن پیش کرنے پر کیس نمٹا دیا۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت میں رانا عبدالجبار کے تبادلہ کا نوٹیفکیشن پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ رانا عبدالجبار کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔