اسلام آباد+ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ساڑھے تین ماہ پہلے سازش سے ہماری حکومت گرائی گئی اور کابینہ ایسی بنی کہ اس میں 60 فیصد کیسوں میں ضمانت پر رہا تھے۔ ہمیں دبانے کی کوشش کی گئی۔ 25 مئی کو ہمارے بچوں اور فیملیز کو ایسے ڈرانے کی کوشش کی گئی جیسے وہ ہمیں کچل دیں گے۔ پہلی بار ہمارے ساتھ قوم کھڑی ہوئی ہے۔ 2018ء کے الیکشن میں ایک لہر چلی لیکن 20 سیٹوں پر ضمنی الیکشن میں جس طرح لوگوں نے ووٹ ڈالے وہ جذبہ 2018 میں بھی نہیں تھا۔ پہلی بار زندہ قوم نے الیکشن لڑا۔ نئی تاریخ بن رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات ٹی وی پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک جو ہمارے دور میں ترقی کررہاتھا اس حکومت کو کیوں ختم کیا۔ شرح نمو 5.6 تھی۔ مشرف کے دور میں امریکہ کی جنگ لڑنے کی وجہ سے ترقی آرہی تھی۔ ہم نے ٹیکنالوجی سیکٹر کو ترقی دی۔ ٹیکنالوجی میں ہم جو کچھ کرنا چاہتے تھے وہ رک گئی۔ ہم ہیلتھ کارڈ سے ملک کو فلاحی ریاست کی طرف لے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پاس بڑا پیسہ ہے، ان کے ہوتے ہوئے ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔ سپریم کورٹ میں صرف ایک سوال تھا کہ فیصلہ پارلیمانی لیڈر کا ہے یا پارٹی ہیڈ کا، اس پر طوفان کھڑا کردیا۔ جب تک منافع خور قانون کے نیچے نہیں ہوگا مسائل حل نہیں ہو گا۔ بورس جانسن کو کرونا قانون کی خلاف ورزی پر اقتدار سے نکال دیا جاتا ہے۔ مجھ سے پوچھا جاتا ہے بات چیت کیوں نہیں کرتے۔ جس دن آپ چوروں سے بات کریں گے تو معاشرہ آگے چلنا ہی نہیں۔ معاشرہ اچھائی کے ساتھ کھڑا نہ ہو تو برائی پھیل جاتی ہے۔ جب سزا یافتہ کے کیس معاف کراتے ہیں مجرموں پر پھول پھینکتے ہیں تو اس سے معاشرہ تباہ ہوتا ہے۔ مدینہ میں پہلی فلاحی ریاست بنی۔ پنجاب میں ہم نے فلاحی پروگرام شروع کریں گے۔ پنجاب میں احساس راشن لے کر آرہے ہیں۔ پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ، تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، یہ نعرہ نظریہ پاکستان کا ہے۔ قیام پاکستان کی تحریک میں اقبال قوم کو جگا رہے تھے۔ قائد اعظم نے جب کیس لڑا تو کہا ہمیں آزادی چاہئے۔ خوف غلامی میں رکھتا ہے۔ جب میں الطاف حسین کے خلاف بولا تو میری پوری پارٹی نے کہا یہ کیا کر رہے ہیں وہ آپ کو مروا دیں گے۔ لیکن میرا ایمان ہے اوپر والے کے فیصلے تک مجھے کوئی نقصان نہیں ہوسکتا۔ میری بہت کردار کشی کی گئی۔ اس سے میرے مخالفین کی کوئی عزت نہ بڑھی۔ امریکی جنگ کے میں ہمیشہ خلاف تھا۔ ریمنڈ ڈیوس نے پاکستان میں دو لڑکے قتل کئے لیکن اسے خوف کی وجہ سے چھوڑ دیا گیا۔ عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے پرویز الٰہی سے مشاورت پر پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیا۔ صحت انصاف کارڈ، لنگر خانے اور پناہ گاہیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈپٹی سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جلد لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ عمران خان آج لاہور کا دورہ کریں گے اور صوبائی کابینہ کی منظوری دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ چوروں کے ٹولے نے ملک تباہ کر دیا۔ عوام نے ضمنی انتخابات میں اپنا فیصلہ سنایا۔ عوام جان چکے کون جھوٹا ہے کون سچا۔ سپریم کورٹ نے آئین و قانون کے مطابق سچ کا ساتھ دیا۔ آج قوم کو آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کرونگا۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب میں پرویز الٰہی کے وزیراعلیٰ بننے پر یوم تشکر منایا گیا ۔ عمران خان نے مزید کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ شفاف انتخابات ہے۔ شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا۔ حالات بگڑتے جا رہے ہیں۔ اس صورتحال سے ہم قوت بن کر ہی نکل سکتے ہیں۔ عمران خان نے پنجاب حکومت کو احساس پروگرام بحال کرنے کی ہدایت کر دی۔ پنجاب میں صحت کارڈ، پناہ گاہیں اور دیگر فلاحی کاموں کی بحالی کی بھی ہدایات دی ہیں۔ عمران خان نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو پنجاب کی مدد کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ثانیہ نشتر فوری پنجاب پہنچ کر تمام معاملات کی نگرانی کریں۔ عمران خان کا آج لاہور کا دورہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات کریں گے۔ جس میں انہیں پنجاب میں حکومت سازی کے امور پر بریفنگ دی جائے گی۔ کابینہ، پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف مقدمات سمیت دیگر معاملات کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے تاریخ ساز فیصلے کے حوالے سے صوبائی دارالحکومت لاہور میں سینکڑوں مقامات پر جشن کی تقریبات کارکنان نے یوم تشکر پورے جوش و خروش سے منایا۔ کارکنان کا ڈھول کی تھاپ پر رقص، جگہ جگہ مٹھائی تقسیم کی گئی اور آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا‘ یوم تشکر کا سب سے بڑا مظاہرہ لبرٹی چوک میں کیا گیا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد ایم پی اے میاں محمد اکرم عثمان، صدر لاہور شیخ امتیاز محمود، زبیر نیازی، شبیر احمد گجر، ملک ظہیر عباس کھوکھر، شبیر سیال ملک، منصب اعوان طارق، ثنا باجوہ، ملک عثمان، حمزہ اعوان، حافظ جنید گجر، رانا عارف مشتاق، چوہدری محسن مزمل، ناصر سلمان، عبدالکریم کلواڑ، اویس یونس، رانا محمد تنویر، حاجی مہتاب، عقیل احمد صدیقی، حماد واسطی، رانا ضمیر ڈیال، مہر شرافت دیگر رہنماؤں نے اپنے علاقوں سے کارکنان کے ہمراہ ریلیوں کی قیادت کرتے ہوئے لیبرٹی چوک پہنچے‘ ڈاکٹر یاسمین راشد، عندلیب عباس، شیخ امتیاز محمود ودیگر نے لبرٹی چوک میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی پنجاب سے تدفین ہو چکی ہے ۔ انشاء اللہ جلد وفاق سے بھی ان کا خاتمہ ہو جائے گا۔ سپریم کورٹ سے پی ٹی آئی کو تاریخ ساز فتح نصیب ہوئی ہے۔ امپورٹڈ حکمران اتحاد فیصلے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے۔ فسادی وزیر داخلہ کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔ امپورٹڈ حکومتی اتحاد کا سپریم کورٹ کو مسلسل دھمکیاں دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کا بلیک میل کرنے کا یہ پرانا طریقہ واردات ہے۔ گیارہ جماعتوں کا چوروں، ڈاکوؤں اور لٹیروں کا ٹولہ کان کھول کے سن لے آج ان کا تحریک انصاف سے واسطہ پڑا ہے جو کہ عوام کے دلوں پر راج کرتی ہے، جس کا لیڈر عمران خان ہے۔ تحریک انصاف کے ہر کارکنان نے امپورٹڈ حکمران اتحاد کے ہر ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پنجاب میں امپورٹڈ حکمران ٹولے کو شکست فاش ہوئی ہے۔