معاشی طوفان کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کی پوزیشن دیگر ممالک سے بہتر : سٹیٹ بنک 


 اسلام آباد (این این آئی) قائم مقام گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر مرتضی سید نے کہا ہے کہ سیاسی بے یقینی کی وجہ سے فیصلہ سازی میں نقصان دہ تاخیر اور مالیاتی سطح پر پالیسی کے حوالے سے کوتاہیاں آئی ایم ایف سے معاہدے کی بحالی مہم میں تاخیرکا سبب ہیں۔  فروری سے اب تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 7 ارب ڈالر کی بھاری کمی آئی۔ گورنر سٹیٹ بنک نے کہا کہ یہ مشکلات ہماری اپنی پیدا کردہ ہیں۔ تاہم اس معاشی طوفان کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی پوزیشن دیگر ممالک کی نسبت بہتر ہے۔ عالمی معیشت میں کئی بحران بیک وقت ابھرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور پاکستان بھی اس طوفان کی زد میں ہے۔ سٹیٹ بنک نے کہا ہے کہ مالی سال 2022ء میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17  ارب 40 کروڑ ڈالر رہا۔ درآمدات 72 ارب ڈالر اور تجارتی خسارہ 39 ارب 59 کروڑ ڈالر رہا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...