اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے سینیئر جج قاضی فائز عیسی کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی منظوری دے دی۔ جبکہ عدالتی اختیارات سے تجاوز پر بحث کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے بھی غور کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف جو کیوریٹو ریویو داخل کیا گیا تھا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، یہ کیوریٹو ریویو قاضی فائز عیسی کو دبائو میں رکھنے کیلئے دائر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسی ایک معزز جج ہیں، شہزاد اکبر جیسے غنڈوں نے ان کے ساتھ زیادتی کی۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسی کے خلاف جھوٹا ریفرنس بنانے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے کابینہ کی سب کمیٹی قائم کر دی ہے جو ان ذمہ داران کیخلاف کارروائی پر رپورٹ دے گی۔ ان کا کہنا تھاکہ سیکرٹری قانون نے وفاقی کابینہ کو بتایا ہے کہ یہ ریفرنس دائر کرنے سے قبل کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی تھی۔ وفاقی کابینہ نے عدالتی اختیارات سے تجاوز پر بحث کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ اجلاس میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ سے متعلق سپریم کورٹ کے اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وفاقی کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوموٹو کیس اور بینچ بنانے کا اختیار صرف چیف جسٹس کا نہیں، عدالتی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی۔ وزیر اعظم نے تمام کابینہ ممبران کو خوش آمدید کہا۔ اجلاس میں صوبہ سندھ اور بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر درآمد شدہ دل کے والو سٹنٹس کی15 اقسام کی قیمتوں کو ایکسچینج ریٹ میں اضافے کے تناسب سے بڑھانے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے بھیجے گئے انٹر گورنمنٹ کمرشل ترسیلات ایکٹ 2022ء کی منظوری دے دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس قانون کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے میں مدد ملے گی اور پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 25-07-2022 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ ان فیصلوں میں75 ویں یومِ آزادی کی تقریبات کے انعقاد کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کو مالی سال 2022-23 کیلئے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وزارت داخلہ کی سفارش پر کنفیوشس انسٹیٹیوٹ، یونیورسٹی آف کراچی میں ہوئے دہشت گردی حملے کے شکار ہونے والے افراد کے لیے امدادی پیکج کی منظوری، برآمدی شعبہ کو یکم اگست 2022 سے 9سینٹ فی یونٹ کے حساب سے بجلی، 9 ڈالر فی یونٹ کے حساب سے RLNGفراہم کرنے کی منظوری بھی شامل ہے۔ وفاقی کابینہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے حوالے سے 40 کیسز کی منظوری دی۔ مزید برآں وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کیس کا ریکارڈ منظرعام پر لایا جائے جس کی جانچ کے بعد یہ نظرثانی درخواستیں خارج کردی جائیں گی۔ وفاقی کابینہ نے اس سلسلے میں ایک انکوائری کمیٹی بنانے کی منظوری دی جس میں وفاقی وزیر امور کشمیر قمرالزماں کائرہ، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ اور وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر سمیت تمام پارٹیوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف دائر کی گئی نظرثانی درخواستوں کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔
ڈپٹی سپیکر رولنگ سے متعلق سپریم کورٹ کے اقدامات پر تشویش ، جسٹس فائز کیخلاف نظرثانی درخواست واپسی کی منظوری
Jul 28, 2022