آئی ایم ایف سے معاملات اگست میں طے ہونگے ، اینٹی کرپشن قوانین کو بہتر بنایا جائیگا : مفتاح اسماعیل 

Jul 28, 2022

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم ڈیفالٹ ہونے سے بچ چکے ہیں، لیکن ابھی بھی چوکنا رہنا ہوگا۔ حکومت کی ترجیح سے ڈالر کے ان فلو میں اضافہ ہوا تاہم اب غلطیاں دہرانے کی گنجائش نہیں ہے اور مہنگائی کا مسئلہ پوری دنیا میں ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات اگست میں حل ہو جائیں گے اور آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس  ہوگا۔ وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار  ایس او ایز میں کارپوریٹ گورننس بہتر بنانے کے بارے میں سیمینار اور اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ سیمینار سے وزیر مملکت برائے خزانہ  عائشہ غوث پاشا نے بھی خطاب کیا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اینٹی کرپشن قوانین اور گورننس کو بہتر بنایا جائے گا اور آئی ایم ایف کی مشاورت سے کمیشن قائم کیا جائے گا جس میں پاکستان اور بیرون ملک سے ماہرین شامل ہونگے۔ اس سال 4 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ ہے، دوست ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے جب کہ حکومتی ملکیت شیئرز کی فروخت کیلئے قوانین میں ترمیم کی جائے گی تاہم ان کمپنیز کی مینجمنٹ یا ملکیت فروخت نہیں کی جائے گی، صرف سٹاک مارکیٹ میں کچھ شیئرز فروخت کیے جائیں گے اورکچھ دوست ممالک شیئرز خریدنا چاہتے ہیں، اس سے پاکستان کو فنانسنگ گیپ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ کچھ اشیاء کی درآمد پر پابندی جلد ختم کی جائے گی، فیول کی قیمتیں کم ہونے سے درآمدات میں کمی آئے گی۔ پاکستان میں 43 دن کے ڈیزل کا ذخیرہ اور 30 دن کے پٹرول کا ذخیرہ بھی موجود ہے۔ اگلے 15 دنوں میں زیادہ درآمد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، اس ماہ اب تک درآمدات 3.77 ارب ڈالر ہیں جبکہ مہینہ ختم ہونے تک درآمدات 4.4 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے اینٹی کرپشن قوانین پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے‘ تاہم اینٹی کرپشن قوانین آئی ایم ایف کا ترجیحی ایکشن نہیںہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا‘ لیکن قیمتوںمیں اضافہ ہوا ہے۔ خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا سبب بنا ہے۔ بدھ کو اپنے ٹویٹ میں وزیرخزانہ نے کہا کہ جے پی مورگن نے بھی اس امر کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔وزیرمملکت برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت نے سرکاری کمپنیوں کیلئے نیا قانون تیار کیا ہے۔ اخراجات میں کمی اور خسارہ کم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔ سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

مزیدخبریں