کراچی (نیوز رپورٹر)سول اسپتال کراچی میںہوشرباء انکشافا ت سامنے آرہے ہیں، سول اسپتال کراچی میں زیر تعمیر سی سی یو وارڈ کی کنسٹریشن کے ٹھیکیدار اور پارکنگ ٹھیکے دار سے بھتہ وصولی کی اطلاعات سامنے آنے کے باوجود ایم ایس سول اسپتال کراچی اور محکمہ صحت کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔سول اسپتال میں کرپشن کی داستانیں عام نہیں ہیںگزشتہ دنوں سول اسپتال کراچی 140اسٹاف کوارٹرز میں سرکاری پمپ چوری کرکے مافیا نے پمپ کو تالے لگادیئے جس کا سول اسپتال کراچی کی ایم ایس ڈاکٹر روبینہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا، پمپ چوری ہونے سے سرونٹس کورارٹرز کے مکین اپنی مدد آپ کے تحت باہر سے لائنیں پر مجبور ہیں، سی سی یو وارڈ کی کنسٹریکشن میں بھتہ وصولی کا تو نوٹس لے لیا گیا لیکن سرونٹس کوارٹرز میں چوری کئے گئے پمپ کا تاحال نوٹس نہیں لیا گیا اور اسپتال کے ملازمین کا حق چھیننے والے دندناتے پھرتے رہے ، سرکاری پمپ کی چوری پر ایم ایس سول اسپتال اور اینٹی کرپشن کی خاموشی خود ایک سوالیہ نشان ہے ۔ واضح رہے کہ سول اسپتال کوارٹرز ایم ایس سول کراچی کے ماتحت ہیں اور ان کی دیکھ بحال ایم ایس سول اسپتال کی ذمہ داری ہے ، مافیا کے ہاتھوں پمپ ، موٹر اور ہیوی مشینری کی چوری اعلی سطح کی انکوائری کی ضرورت ہے تاکہ چوروں کو گرفتار کرکے عوام کے پیسوں سے خریدی ہوئی چوری کی گئی سرکاری مشینری واپسی ممکن ہوسکے۔