کراچی (نیوز رپورٹر )قائدملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانی صدیقیؒ کے لئے سیاست عبادت کا درجہ رکھتی تھی،سیاست میں شرافت کاحسین امتزاج ان کی ذات کا خاصہ تھی،آج بھی ہر خاص وعام ان کے طرزسیاست کا معترف ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں سیاست،مکاری اور ریاکاری کو ہم پلہ قراردیاجانے لگاہے، لوٹ کھسوٹ اورالزام تراشی کی سیاست سے عوام کا سیاسی قیادت پر اعتماد ختم ہورہاہے۔یہ باتیں جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مفتی محمدزبیر ہزاروی نے دارالعلوم غوثیہ یونیورسٹی روڈ کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوںنے کہاکہ قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانی صدیقیؒ کا کام حق وصداقت کی علامت تھا،انہوں نے ہمیشہ سچ کا دامن تھامے رکھا،وہ جرأت وبہادری کا عظیم پیکرتھے،مولانانورانی ؒایک سچے مومن کی طرح کبھی مصلحت سے کام نہیں لیتے تھے،ان پر لاہوراور کراچی میں ایک سے زائد مرتبہ قاتلانہ حملے ہوئے لیکن انہوں نے ہمیشہ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اعلائے کلمۃ الحق کو اپناشعاربنائے رکھا۔مفتی محمدزبیر صدیقی ہزاروی نے کہاکہ جہاد افغانستان کے دوران ملک بھرمیں بے حساب اسلحہ اور ڈالر کی تقسیم کے نتیجے میں جب وطن عزیزمیں خودروجھاڑیوں کی طرح انتہاپسندتنظیمیں اور دہشتگردوں کی آماجگاہیں جنم لینے لگیں تووہ صرف علامہ شاہ احمدنورانی صدیقیؒ کی ذات تھی جو اس گھنائونی سازش مقابلے میں سدّ سکندری بنی ہوتی تھی،وہ ساری زندگی امریکی اسرائیلی اور بھارتی گٹھ جوڑ کے ذریعے پیداکی گئی سازشوں کا مقابلہ کرتے رہے۔ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے سربراہ کی حیثیت میں انہوں نے فرقہ واریت کا جس اندازمیں راستہ روکااور باہم متحارب ایک دوسرے کے جانی دشمنوں کو ایک میزپر آمنے سامنے بٹھاکر قتل وغارتگری سے روکا۔ یہ کارنامہ تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھاجائے گا۔آج بھی ضرورت ہے کہ علامہ شاہ احمدنورانی صدیقیؒ کی فکر کے مطابق پہلے اہلسنّت کے تمام گروپوں کو متحدکیاجائے اور پھر وطن عزیزمیں افراتفری پھیلانے والوں کا محاسبہ کیاجائے۔