بھاری فنڈز کے باوجود ماتلی کا نقشہ نہ بدل سکا

ماتلی(نامہ نگار)      سندھ حکومت نے 1 ارب 88 کروڑ روپے کا بیوٹی فکیشن پروجیکٹ ماتلی شہر کے لئے فراہم کیا تھا۔اس پروجیکٹ کے تحت 23 کروڑ 24 لاکھ روپے کی لاگت  سے سوئٹزرلینڈ طرز کا فلٹر واٹر گیلری سسٹم تعمیر کیا جانا تھا۔65 کروڑ روہے کی لاگت سے ڈرین سسٹم تعمیر کیا جانا تھا۔شہری جانتے ہیں کہ ہمیں کیسا فلٹر پانی مل رہا ہے اور ڈرینج سسٹم کی کیا حالت ہے۔ہم مثبت صحافت کے امین اور سوشل میڈیا کے مجاہد ماتلی شہر اور شہریوں کی آواز ہیں ہم 13 دسمبر 2020 کو جب خلافت راشدہ  (الّلہ والا) چوک کے قریب مین ڈرین نالا زمین میں دھنس گیا تھا اور واٹر سپکائی  پائپ لائن پر جا گرا تھا۔اس وقت سے متعلقہ ٹھیکیدار کمپنی اور اس کے نگرانوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ  2 سال 5 ماہ اور 14 دن سے مسلسل کرتے چلے آ رہے ہیں۔اگر کسی نے توجہ دی ہوتی تو آج واڈھا پاڑا کے عثمان چوک اور فاروقیہ مسجد کے علاقہ کی یہ حالت نہ ہوتی۔

ای پیپر دی نیشن