لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ میچ اورسیریز جیتنے پر کہا ہے کہ یہ سیریز جیتنے پر بہت فخر ہے اور اس کا سارا کریڈٹ لڑکوں اور معاون عملے کو جاتاہے کہ انہوں نے گزشتہ 3-4 ماہ میں اتنی محنت کی۔ سب نے آگے بڑھ کر یہ سیریز جیتنے کیلئے محنت کی۔ گیند بازوں نے جس طرح سے یہاں گیند بازی کی وہ اچھی تھی ۔ یہ ایک ٹیم گیم ہے، لیکن ہم نے سعودشکیل، سلمان علی آغا، عبداللہ شفیق کی طرف سے دونوں ٹیسٹ میچوں میں شاندار اننگز کھیلی ہیں۔ وائٹ بال گیمز میں سیریز سے سیریز دیکھ رہے ہیں۔ جارحانہ ہونا منصوبے کا حصہ تھا، یہ وہ چیز ہے جس پر ہم نے یہاں آنے سے پہلے بات کی تھی۔ یہاں سپن کھیلنا آسان نہیں ہے لیکن انہوں نے بہت اچھا کھیلا۔سری لنکن کپتان دیموتھ کرونارتنے نے کہا کہ اچھا ہدف بنانا تھالیکن ناکام رہے کیونکہ 160 رنز بناناکافی نہیں تھا۔ بیٹرز نے وکٹیںغلط شارٹ کھیل کر گنوائیں اور یہی میچ کاٹرننگ پوائنٹ تھا۔ ہم اچھا آغاز کرنے کے بعد فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ کسی نے سنچری نہیںبنائی۔ پاکستان نے اچھا پرفارم کیا ااور میچ میں لگ رہاتھا کہ ہم ہارے ہوئے ہیں۔ بیٹھ کر بات کرنی ہے کہ کیا غلط ہوا، جب گیند ٹرن یا ریورس ہو رہی ہو تو کیا کرنا چاہیے۔ کیا باہر نکل کر حملہ کرنا ہے؟ انھوں نے واقعی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ہے، انھوں نے سٹرائیک کو گھمایا، اور یہ چیزیں ہمیں سیکھنی ہیں۔ ہم سٹرائیک کو روٹیٹ نہ کر سکے اور باؤنڈری ڈھونڈتے رہے۔ بہت زیادہ ٹیسٹ نہیں آنا چیلنجنگ ہے، پچھلے کچھ سالوں سے ایسا ہی ہو رہا ہے۔ یہ واقعی مشکل ہے لیکن کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر قدم اٹھانا ہوگا، ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنی ہوگی، اپنی فٹنس کو برقرار رکھنا ہوگا۔ میرے لیے کوئی چھوٹی مثبت بات نہیں ہے سوائے اس کے کہ پرباتھ جے سوریا نے اپنی لائن اور لینتھ کو کنٹرول کیا، اور دھننجایا ڈی سلوا کی سیریز اچھی تھی۔ ورنہ ہمارے پاس اچھی سیریز یا چھوٹی مثبت چیزیں نہیں تھیں۔