مودی کی ہرزہ سرائی پر پاکستان کا مسکت جواب

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے جنگجوآنہ ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی رہنماؤں کے شدت پسندانہ بیانات کشمیری عوام کی جدوجہد سے توجہ ہٹا نہیں سکتے۔ طاقت کا اظہار اور جہالت علاقائی امن کو نقصان پہنچاتی ہے۔ بھارت کو غیر ملکی علاقوں میں ٹارگٹڈ قتل‘ تخریب کاری اور دہشتگردی کو منظم کرنے کی اپنی مہم پر غور کرنا چاہئے۔
  بھارت کا ہمیشہ سے رویہ چور مچائے شور جیسا رہا ہے۔ پاکستان ہی نہیں، بھارت امریکہ کینیڈا اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں  دہشت گردی کروا چکا ہے۔سکھ رہنماؤں پر بھارتی ’’را‘‘ نے قاتلانہ حملے کرائے۔ایران کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کی۔ افغان طالبان کوپراکسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔پاکستان کے اندر 20 افراد کے قتل کا اعتراف بھی بھارت کے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کر چکے ہیں۔اب  مودی نے دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کے لیئے مقبوضہ کشمیر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا‘ دہشتگردی کی حمایت جاری رکھی ہوئی ہے۔ پاکستان نے جب بھی کوئی مہم جوئی کی اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان دہشتگردی اور پراکسی وار کے ذریعے اپنی ناکام کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ دہشتگردی کے سرپرستوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ ہمارے فوجی دہشتگردی کو پوری قوت سے کچل دیں گے۔ اس کے جواب میں پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے بھارت کو آئینہ دکھا دیا گیا ہے۔ بھارت کے دہشت گرد ہونے کا سب سے بڑا ثبوت کلبھوشن کی گرفتاری ہے۔پاکستان میں آج کل سیاسی عدم استحکام ہے۔ اقتصادی کمزوریاں بھی ہیں جس کا فائدہ بھارت جیسا عیار اور مکار دشمن اٹھا رہا ہے۔مودی کی طرف سے جس طرح دھمکی دی جا رہی ہے پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی سازش تیار کی جا رہی ہے یہ ہماری  منتشر اور ایک دوسرے سے دست و گریباں قومی قیادتوں کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ بھارت کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا کوئی ڈرامہ رچا کر اس کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر اسے عالمی سطح پر بدنام کرنے اور اسکے ساتھ جنگ کی فضا تیار کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ پاکستان اسکے ایسے کئی ڈرامے بے نقاب کر چکا ہے۔ عالمی طاقتوں کو بھارت کی ایسی سازشوں اور دھمکیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن