اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف نے بطور جماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور الیکشن کمشن آف پاکستان کے دیگر ممبران کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کر لیا۔ تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمرایوب نے بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے شکایت دائر کی ہے جس میں انتخابات سے قبل اور بعد کے واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ شکایت میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمشن صاف شفاف انتخابات کی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا۔ پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشنز سے باہر نکالا گیا۔ ہمارے امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، کارکنان کو اغوا کیا گیا، الیکن کمشن نتائج جاری کرنے میں بھی ناکام رہا۔ فارم 45 کی فراہمی بھی بروقت نہیں کی گئی الیکشن کمشن نے نہ صرف پی ٹی آئی کو انتخابات سے باہر کیا بلکہ مخصوص نشستیں بھی چھین لیں۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان تحریک انصاف کے مینڈیٹ اور عدالتی فیصلوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ الیکشن کمشن نے سیاسی طور پر تعینات بیوروکریسی کو ریٹرننگ افسران آر او اور ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر ڈی آر او تعینات کیا۔ سابق کمشنر راولپنڈی نے انکشاف کیا کہ راولپنڈی کے ہر حلقہ میں ن لیگ کو 70 ہزار ووٹ ڈالوا کر جتوایا گیا۔ شکایت کے متن کے مطابق لیاقت چٹھہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس اس عمل میں ملوث ہیں، الیکشن کمشن نے پی ٹی آئی کو پہلے انتخابی نشان پھر اس کے نامزد ارکان کو پارٹی نام سے محروم کیا۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے اقدامات سے بارہ کروڑ سے زائد ووٹرز متاثر ہوئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی چیف الیکشن کمشنر اور ارکان پر عائد الزامات کی انکوائری کی جائے۔ انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور ارکان پر عائد الزامات کی انکوائری کی جائے۔ انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی برطرفی کی سفارش کی جائے۔
پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر، دیگر ممبروں کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع
Jul 28, 2024